ان کے بنائے کرکٹ بیٹ کی بین الاقوامی سطح پر مانگ بڑھی
تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے،جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک تعلیم یافتہ نوجوان کاروباری شخصیت نے اپنے کرکٹ بیٹ برانڈ کو بین الاقوامی سطح پر پہچان دلانے میں کامیاب ہو گئے، اور دوسروں کو اپنے متعلقہ برانڈز کو پہچاننے میں سخت محنت کو یقینی بنانے کی ترغیب دی۔
اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی- اونتی پورہ سے ایم بی اے پاس آؤٹ ہونے والے فوز الکبیر کا تعلق کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے ہے، اور سنگم علاقے کے قریب سری نگر جموں قومی شاہراہ پرجی آر 8 اسپورٹس کے نام سے ایک بیٹ انڈسٹری چلا رہے ہیں۔اس نے اپنا کرکٹ بیٹ برانڈ حاصل کیا۔
اس کے بنائے گئے بیٹ کو انٹرنیشنل میں تسلیم کیا گیا، جس کے بعد اسے کئی بین الاقوامی کھلاڑیوں نے استعمال کیا۔
جی آر 8 اسپورٹس کرکٹ بیٹ کمپنی کو ابتدائی طور پر 1974 میں فوز الکبیر کے والد عبدالکبیر ڈار نے قائم کیا تھا، اور اس کے بعد سے یہ کمپنی معروف برانڈز کو بغیر برانڈ کے بیٹ فراہم کرتی تھی، جو 2010 تک جاری رہی۔
تاہم نوجوان فوز الکبیر کی محنت اور جذبے سے یہ برانڈ دن بہ دن چمکنے لگا، کیونکہ اس نے اپنےجی آر 8 اسپورٹس بیٹ کو پہچاننے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، خاص طور پر انگلش ممالک میں، جس کے بعد 2021 اور 2022 کے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں ان کی کمپنی کے بلے سامنے آئے۔
کمپنی کے بلے عمان کرکٹ ٹیم اور متحدہ عرب امارات کے کئی کھلاڑیوں نے لیے، جس سے نوجوان کاروباری کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…