ہندوستان ایک آزاد، کھلے اور قواعد پر مبنی ہند-بحرالکاہل کے لیے کھڑا ہے کیونکہ یہ نہ صرف خطے بلکہ وسیع تر عالمی برادری کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے۔ یہ بات رکھشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 25 نومبر 2022 کو نئی دہلی میں انڈو پیسیفک ریجنل ڈائیلاگ(آئی پی آر ڈی) میں اپنے کلیدی خطاب کے دوران کہی۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے جون 2018 میں سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، ہند-بحرالکاہل کے بارے میں ہندوستان کے نظریہ پر روشنی ڈالی۔ انڈو پیسفک ریجنل ڈائیلاگ
ہندوستان ایک آزاد، کھلے اور جامع ہند-بحرالکاہل خطہ کے ساتھ کھڑا ہے
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہندوستان ایک آزاد، کھلے. اور جامع ہند-بحرالکاہل خطہ کے ساتھ کھڑا ہے، جو ہم سب کو ترقی اور خوشحالی کی مشترکہ کوشش میں شامل کرتا ہے۔ انہوں نے خطے میں آسیان کی مرکزیت کے بارے میں ہمارا نظریہ پیش کیا. اور کہا کہ ہماری مشترکہ خوشحالی اور سلامتی کا تقاضا ہے. کہ ہم بات چیت کے ذریعے، ایک مشترکہ اصول پر مبنی نظم وضبط کو ترتیب دیں۔ انڈو پیسفک ریجنل ڈائیلاگ
یہ جنگ کا دور نہیں ہے
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے. اور علاقائی یا عالمی نظم و ضبط پیدا کرنے کا واحد مہذب طریقہ کار مذاکرات ہے۔ انہوں نے حال ہی میں بالی میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کے پر عزم پیغام کا حوالہ دیا کہ’’جنگ کا دور ختم ہو گیا ہے‘‘۔ عالمی رہنماؤں کی طرف سے اس کی گونج سنائی دی۔ جی ٹوئنٹی اعلامیہ میں اس بات کا ذکر کیا گیا. کہ ’یہ جنگ کا دور نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ اس دور میں جب انسانیت کو موسمیاتی تبدیلی، کووڈ اُنیس وبائی بیماری. اور وسیع پیمانے پر محرومی جیسے مسائل کا سامنا ہے، یہ ضروری ہے. کہ ہم سب مل کر جنگوں اور تنازعات کے تباہ کن بہکاوے سے پریشان ہوئے بغیر ان بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کریں۔
بینکاک، تھائی لینڈ میں منعقدہ مشرقی ایشیائی سربراہ اجلاس
رکشا منتری نے تجارت اور کنیکٹیویٹی میں اضافہ، صلاحیت کی تعمیر. اور بنیادی ڈھانچے کے اقدامات کو ایک ساتھ کام کرنے کے وقت کے. ساتھ تجربہ کئے گئے طریقوں کے طور پر بیان کیا، جو دوستی کے پل کے طور پر کام کر سکتے ہیں. اور باہمی فائدے کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے مشترکہ بھلائی کے لیے اجتماعی طور پر ان کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہند-بحرالکاہل خطے .میں تعمیری مصروفیات میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہندوستان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے۔ انہوں نے نومبر 2019 میں بینکاک، تھائی لینڈ میں منعقدہ مشرقی ایشیائی سربراہ اجلاس کے دوران شروع کی گئی. ‘انڈو پیسیفک اوشین انیشیٹو’ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا. علاقائی تعاون اور شرکت اس اقدام کے اہم ستون ہیں. جو علاقائی تعاون کے ڈھانچے کا خاکہ اورساگرکے نظریےیعنی خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اجتماعی سلامتی اور مشترکہ خوشحالی کی سمت کام کرنے کی ضرورت پر زور
رکشا منتری نے اس ہفتے کے شروع میں کمبوڈیا میں منعقدہ ہند-آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ کے. دوران اعلان کردہ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ “ہم نے اقوام متحدہ کے امن قائم کرنے والے آپریشنز(پِیس کیپنگ آپریشنز). میں خواتین کے لیے آسیان-انڈیا انیشیٹو کی تجویز پیش کی ہے. جو زیادہ انسانی نقطہ نظر کے ذریعے تنازعات کے مؤثر حل اور دیرپا امن کے لیے کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے اجتماعی سلامتی اور مشترکہ خوشحالی کی سمت کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا. “ہم نے سمندری ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کی سمت سمندری پلاسٹک آلودگی کے. ردعمل پر آسیان-انڈیا پہل کی بھی تجویز پیش کی ہے ۔