بھارت درشن

نیا جموں کشمیر کے تحت جموں اور سری نگر سمارٹ شہروں میں تبدیل

 حکام نے بدھ کو کہا کہ مرکز نے جموں اور سری نگر میں “اسمارٹ سٹی مشن” کے تحت پچھلے تین سالوں میں 276 سے زیادہ پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے تاکہ ان شہروں کو تمام سہولیات سے آراستہ متحرک مراکز میں تبدیل کیا جا سکے۔

ان پروجیکٹوں کا مقصد  “نیا جموں و کشمیر” میں شہری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا، شہر کی خدمات کو بہتر بنانا، عوامی جمالیات، زندگی میں آسانی اور  شہریوں کو صاف ستھرا اور پائیدار ماحول فراہم کرنا ہے۔

 جموں اور سری نگر کے شہروں کو انتہائی گنجان اور پسماندہ شہری علاقوں سے ‘ اسمارٹ سٹیز’ میں تبدیل کرنا وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت نظام کی ایک اور کامیابی ہ ہے۔ “اسمارٹ سٹی” کے منصوبے بہتر شہری نظم و نسق پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ان منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے 25 جون 2015 کو ملک بھر میں 100 اسمارٹ شہروں کی ترقی کے لیے “مشن اسمارٹ سٹیز” کا آغاز کیا تھا۔ اس خیال کا تصور ملک بھر میں معاشی ترقی اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔

جموں اور سری نگر شہروں کا انتخاب مرکزی وزارت برائے ہاؤسنگ اور شہری امور نے جون 2017 میں منعقدہ مقابلے کے تیسرے دور میں کیا تھا۔  5 اگست 2019 تک ، جب مرکز نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور اسے دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ، جموں اور سری نگر کو اسمارٹ سٹیز میں تبدیل کرنے کے لیے کوئی بڑا قدم نہیں اٹھایا گیا۔

 پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی قیادت والی حکومت نے اس معاملے پر سیاست کی اور سابقہ ریاست کے جڑواں دارالحکومتوں میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹس کو لاگو کرنے کی طرف زیادہ پیش رفت نہیں کی گئی۔

حکام کے مطابق’ سمارٹ سٹی مشن’ کے تحت سری نگر کو ای وی چارجنگ اسٹیشن، اسمارٹ اسٹریٹ لائٹنگ، ملٹی لیول پارکنگ، کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ، دریائے جہلم میں واٹر ٹرانسپورٹ سسٹم، ڈل جھیل کے ارد گرد آرائشی ایل ای ڈی لائٹنگ سے سجایا گیا ہے

  دریائے جہلم کے کنارے بند کی خوبصورتی، دریا کے کناروں کی بحالی اور پشتے، گھاٹوں کی بہتری، دریا کے کناروں کے ساتھ علاقے کی روشنی، پیدل چلنے کے راستے اور فٹ پاتھ، بورڈ واک، واک ویز اور سائیکل ٹریکس نے سری نگر شہر کو ایک نئی شکل دی ہے۔

سری نگر شہر میں جو پروجیکٹ آرہے ہیں ان میں 31.22 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے باٹمالو میں روایتی سوق مارکیٹ اور کرافٹ سینٹر کی تعمیر، 14.61 کروڑ روپے کی لاگت سے بٹاملو-قمرواری روڈ کی بہتری اور اپ گریڈنگ اور بٹاملو شامل ہیں۔

سری نگر، جموں شہر کے علاوہ پچھلے تین سالوں میں بڑے پیمانے پر ترقی دیکھنے میں آئی ہے، جنرل بس اسٹینڈ پر 201.66 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ریمپ پر مبنی ملٹی کار پارکنگ تعمیر کی گئی ہے جس میں 80 بسوں اور 1312 کاروں کی گنجائش ہے۔

دیگر منصوبے جو مکمل ہو چکے ہیں ان میں ریورس وینڈنگ مشین، ریفیوز کمپیکٹر، ٹو بن سیگریگیشن ڈسٹ بِنز، فضلہ جمع کرنے کے لیے جی پی ایس سے چلنے والی گاڑیاں، سٹی چوک پارکنگ اور سمارٹ بس اسٹاپ شامل ہیں۔

  یہ نئے اقدامات جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کر رہے ہیں جس کا وژن ہے تاکہ وہ جدید آئی ٹی اور دیگر مداخلتوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے معلومات اور بہتر خدمات کی فراہمی تک رسائی حاصل کر سکیں۔

  سمارٹ سٹی مشن کے تحت، جموں شہر سیاحت، معیار زندگی اور تجارت پر توجہ کے ساتھ ایک پائیدار اور اقتصادی طور پر متحرک مرکز میں تبدیل ہونے کے لیے بالکل تیار ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago