سرینگر۔ 3؍ فروری(زبیرقریشی )
وادی کشمیر اب کشمیری نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوا ن کاروباریوں کے لئے بھی بہترین جگہ کے طور پر ابھر رہی ہے۔ گزشتہ چند برس کے دوران جہاں وادی کشمیر سے کئی نوجوان کاروباری اُبھرے تو وہیں ان دنوں ایک امریکی نوجوان کاروباری لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کاروباری بریڈی لی، نے اس وقت شہرت حاصل کی جب اس کا ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے پھیل گیا جس میں وہ کشمیری زبان میں بات کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ لوگ حیران تب ہوئے جب انہیں علم ہوا کہ بریڈی لی نے سری نگر میں ایک مقامی کاروبار کے ساتھ ایپل چپس، جسے مقامی طور پر سونتھاچی بھی کہا جاتا ہے، بنانا شروع کیا ہے۔
اُنتیس سالہ امریکی نوجوان بریڈ لی چند برس قبل اپنی اہلیہ سمیت وادی کشمیر کی سیر پر آئے اور یہیں کے ہو کر رہ گئے۔ زراعت میں ڈگری حاصل کرنے والے بریڈی لی نے جب یہاں کے مقامی کاروباریوں ست بات کی اور کشمیر میں کاروبار کا پوٹینشل دیکھا تو انہوں نے اپنا خود کا وینچر شروع کرنے کا سوچا۔
ایک مقامی کمپنی ‘پائی انجینئرنگ سروس میں شمولیت کے بعد بریڈی لی نے مقامی وسائل کو اختراعی حل کے لیے استعمال کرنے کا تجربہ کیا اور سیب کے چپس بنانا شروع کیئے۔ اس تجرباتی مرحلہ سے ہوتے ہوئے اب بریڈ ی لی نے سیب کے چپس کی حقیقی پیداوار شروع کی ہے۔
مختلف مراحل اور کئی کاروبار یو ں سے مشورے کے بعد میں نے یہ کام شروع کیا ہے۔ بین الاقوامی کاروبار شروع سے ہی میری پسند رہا ہے۔ کشمیر میں اس کاروبار کا پوٹینشل بہت زیادہ ہے اور مجھے اُمید ہے کہ جن مقاصد کو لیکر میں نے یہ کام شروع کیا ہے میں اس میں ضرور کامیاب ہو گا۔
بریڈی لی نے کہا۔ غور طلب ہے کہ بریڈی لی کے سیب کے چپس اس وقت وادی میں بہت سے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز اور ڈرائی فروٹ اسٹورز میں دستیان ہیں انکے بقول وہ ہندوستان بھر میں آرڈر بھیجتے ہیں اور ہندوستان کی کئی ریاستوں میں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں۔
بریڈی ایک کاروباری ویزا پر کشمیر میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ویزوں کی تجدید اکثر قواعد اور تقاضوں کے مطابق کرنی پڑتی ہے اور ان قوائد کے اندر رہ کر وہ کہاں تک اس سفر کو جاری رکھ پائیں گے یہ کہنا ذرا مشکل ہے تاہم انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمارے کاروبار میں مذید وسعت آئے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…