اعلیٰ تعلیم کے محکمے نے بتایا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے اپنے پیرا گراف 20.4 میں کہا ہے کہ “قانونی تعلیم کو عالمی سطح پر مسابقتی ہونے، بہترین طریقوں کو اپنانے اور انصاف تک وسیع تر رسائی اور بروقت فراہمی کے لیے نئی ٹکنالوجیوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے انصاف کی آئینی اقدار یعنی سماجی، معاشی اور سیاسی اقدار سے آگاہ اور روشن کیا جانا چاہیے اور جمہوریت، قانون کی حکم رانی اور انسانی حقوق کے ذریعے قومی تعمیر نو کی طرف ہدایت کی جانی چاہیے۔ قانونی مطالعات کے نصاب میں سماجی و ثقافتی سیاق و سباق کے ساتھ ساتھ، شواہدپر مبنی انداز میں، قانونی سوچ کی تاریخ، انصاف کے اصول، قانون کی مشق، اور دیگر متعلقہ مواد کو مناسب طریقے سے پیش کیا جانا چاہیے۔ قانون کی تعلیم فراہم کرنے والے ریاستی اداروں کو مستقبل کے.
ججوں کے لیے انگریزی میں اور اس ریاست کی زبان میں دو لسانی تعلیم پیش کرنے پر غور کرنا چاہیے جس میں ادارہ واقع ہے۔
یہ وزارت قانونی تعلیم میں ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں کے استعمال کو فروغ دینے اور بڑھانے اور سپریم کورٹ / ہائی کورٹس اور دیگر عدالتی کارروائیوں کو انجام دینے پر زور دے رہی ہے۔ ہم 65000 الفاظ کی قانونی لغت کو ڈیجیٹائز کر رہے ہیں اور انھیں عوام کے لیے دستیاب کرا رہے ہیں اور بھارتی زبانوں کے لیے قانونی اصطلاحات کی تشکیل کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں۔ مزید برآں، یہ وزارت قانونی دستاویزات میں کثرت سے استعمال ہونے والے الفاظ کی نشان دہی کرنے اور مشترکہ مصادر سے ایسے الفاظ تیار کرکے ایک ذخیرہ الفاظ / مشترکہ بنیادی ذخیرہ الفاظ تیار کرنے کے عمل میں ہے جو تمام بھارتی زبانوں مں ڈھالے جاسکیں گے تاکہ قانونی دستاویزات کا ایک بھارتی زبان سے دوسری بھارتی زبان میں ترجمہ آسان ہوسکے۔
یہ وزارت عدالتوں اور قانونی تعلیم میں بھارتی زبانوں کے فروغ کے لیے دس سالہ نقطہ نظر ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے لا یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں، بار اور عدلیہ کے نمائندوں کا ایک اجلاس طلب کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ مزید برآں، بی سی آئی نے قانونی تعلیم میں ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں کے استعمال کو بڑھانے کے اقدامات کی سفارش کرنے کے لیے بھارت کے عزت مآب (ریٹائرڈ) چیف جسٹس جناب بوبڈے کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔