Categories: بھارت درشن

مہندی آرٹسٹ عالیہ عمران جو یتیم، غریب دلہنوں کو مفت خدمات پیش کرتی ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سری نگر کے بمینہ سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ لڑکی عالیہ عمران شہر کی سب سے کم عمر مہندی فنکاروں میں سے ایک ہے، جس نے اپنے شوق کو ایک پیشہ میں بدل دیا ہے۔ تاہم، اپنی ہمدردانہ شخصیت کے پیش نظر، یہ خاتون دل جیت رہی ہیں اور یتیم دلہنوں کو مفت مہندی لگاکر  ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عالیہ نے کہا کہ کسی بھی دوسری لڑکی کی طرح اسے بھی شادی اور عید جیسے خاص مواقع پر اپنے ہاتھوں اور دیگر دوستوں کے ساتھ مہندی لگانے کا جنون ہے۔ اس نے کہا، وقت کے ساتھ اس کی مہارت میں اضافہ ہوا اور اس کے علاقے میں بہت سے لوگوں نے اسے علاقے کے کسی دوسرے پیشہ ور فنکار پر ترجیح دی۔ انہوں نے مزید کہامیرے دوست اور رشتہ دار مجھے مہندی لگانے کے لیے خاص موقعوں پر بلاتے تھے۔ اس وقت اور وہیں، اس کے ذہن میں اس شوق کو پیشہ میں بدلنے کا خیال آیا۔دوسرے کورسز کے ساتھ ساتھ گریجویٹ، عالیہ نے مہندی کو اپنے پیشے کے طور پر منتخب کیا جب اس کے دوستوں نے بھی اس کی حمایت کی اور مشورہ دیا کہ وہ اسے اپنا لیں۔کشمیری دلہنوں کے لیے، مہندیرات یا مینزیرات، شادی کے دن سے ایک رات پہلے، سب سے اہم افعال میں سے ایک ہے جب دلہن صبر سے اپنے ہاتھوں اور پیروں کو مہندی ڈیزائنوں سے آراستہ ہوتے دیکھتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شادی کی تاریخ طے ہونے کے بعد، مہندی کے اچھے فنکار کی تلاش شروع ہو جاتی ہے کیونکہ کوئی بھی دلہن اپنے خاص دن کے ڈیزائن پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔شادی کے موسم کے دوران جو عام طور پر اپریل اور اکتوبر کے درمیان آتا ہے۔ ایک بہترین مہندی آرٹسٹ کو بُک کرنا ایک مشکل کام ہے۔ بکنگ مہینوں پہلے کی جاتی ہے۔چند سال پہلے ایک اچھی خاتون مہندی آرٹسٹ کو تلاش کرنا ایک چیلنج تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ مہندی کے فنکاروں کے طور پر مزید خواتین شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور فی الحال ان میں سے سینکڑوں کشمیر میں اپنی خدمات پیش کر رہی ہیں۔ان فنکاروں نے دلہنوں کو پرکشش انتخاب دینے والے جدید ترین نقشوں کے ساتھ تجربہ کرکے ڈیزائنز کو اگلی سطح پر لے جایا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مہندی آرٹسٹ کے طور پر اپنے سفر کو شیئر کرتے ہوئے عالیہ نے کہا کہ وہ انسٹاگرام پر ایک پیج چلا رہی ہیں جہاں سے انہیں بکنگ ملتی ہے اور اس پیج پر اپنا کام بھی شیئر کرتی ہے۔  انہوں نے بتایا کہ میں کسی دکان پر کام نہیں کررہی ہوں، بلکہ اپنے گھر سے کام کررہی ہوں، کیونکہ مجھے اپنے پیج کے ذریعے بکنگ ملتی ہے۔ اور پھر میں دلہن کے گھر پہنچ  جاتی ہوں۔ فی الحال، میں صرف اپنے ضلع میں کام کر رہیہوں۔انہوں نے کہا کہ مہندی ایک ایسی چیز ہے جو ہر کسی کو مسحور کرتی ہے اور ہر عورت کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنی شادی کے دن مہندی کی بہترین یادیں رکھیں۔لہذا میں ہمیشہ بہترین اور اطمینان بخش سروس کے ساتھ اپنے کلائنٹس کی خدمت کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اس سفر میں میرا خاندان میرا سب سے بڑا سہارا ہے، کیونکہ انہوں نے ہمیشہ میری عزت، سمجھ، بھروسہ اور رہنمائی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیشہ وارانہ   خدمات کے علاوہ وہ  غریب اور یتیم دلہنوں کو مفت میں مہندی لگاتی ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago