بھارت درشن

متھلانچل کے مکھانہ کوملی بین الاقوامی شناخت،جی آئی ٹیگ ملا

بہار کے مکھانہ کا سالانہ کاروبار ایک ہزار کروڑ روپے ہے۔قیمت 600 روپے فی کلو، سالانہ پیداوار 40 ہزار ٹن ہے

نئی دہلی، 21 اگست (انڈیا نیرٹیو)

 بہار میں مکھانے کی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں سے متھلانچل کے مکھانہ کو بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی ہے۔

مکھانہ کو جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) ٹیگ ملنے کے بعد بین الاقوامی سطح پر بہار اور متھلانچل کا نام مکھانہ کے ساتھ جڑ گیا ہے۔

متھلانچل کے مکھانہ کو جی آئی ٹیگ ملنے کے بعد، اس کے سالانہ کاروبار میں 10 گنا تک اضافہ ہونے کی امید ہے، جس کے بعد مکھانہ کا کاروبار 10 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

اس کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے، سال 2002 میں دربھنگہ میں نیشنل مکھانہ ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ بہار کا دربھنگہ ہندوستان میں واقع یہ تحقیقی مرکز انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے تحت کام کرتا ہے۔ ملک میں تقریباً 15 ہزار ہیکٹر رقبے پر مکھانے کی کاشت کی جاتی ہے جس میں 80 سے 90 فیصد پیداوار صرف بہار میں ہوتی ہے۔

مکھانہ کی پیداوار میں متھلانچل کا حصہ 70 فیصد ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سالانہ تقریباً ایک لاکھ ٹن بیج مکھانہ پیدا ہوتا ہے جس سے 40 ہزار ٹن مکھانہ کا سلیگ حاصل ہوتا ہے۔ بہار کے متھلانچل میں بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ متھلانچل میں مدھوبنی، دربھنگہ، سہرسہ، پورنیہ، مدھے پورہ اور کٹیہار اضلاع شامل ہیں۔

بہار کے متھلانچل میں کافی عرصے سے اس کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جا رہی ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کی طرف سے دربھنگہ میں نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مکھانہ کے قیام کے بعد، مکھانہ کی کاشت متھلانچل سے سیمانچل اور دوسرے  علاقے میں منتقل ہو گئی ہے۔

اس وقت بہار میں مکھانہ کا سالانہ کاروبار ایک ہزار کروڑ روپے ہے۔ متھلا کے مکھانے کی مانگ نہ صرف ہندوستان کے مختلف علاقوں میں ہے بلکہ دنیا کے بڑے ممالک امریکہ، آسٹریلیا، یورپ، افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان ہیں۔ایسے میں جی آئی ٹیگ ملنے کی وجہ سے کسانوں کو اپنا تیار کردہ مکھانہ  بیرون ملک بھیجنے میں زیادہ پریشانی نہیں ہوگی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago