“ہندوستان نے اپنا غیر فوسل نصب شدہ برقی صلاحیت کا ہدف نو سال پہلے حاصل کر لیا”
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ ہر قوم کے پاس توانائی کی منتقلی کے لیے ایک الگ حقیقت اور راستہ ہے، لیکن انہیں پختہ یقین ہے کہ ہر ملک کے مقاصد ایک ہیں۔ماحول دوست ترقی اور توانائی کی منتقلی میں ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، . نے نشاندہی کی کہ ہندوستان سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے اور پھر بھی ماحولیات کے تئیں اپنے عہد کی طرف مضبوطی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان نے اپنے غیر فوسل نصب شدہ الیکٹرک صلاحیت کے ہدف کو نو سال پہلے حاصل کر لیا ہے اور اپنے لیے ایک اعلیٰ ہدف مقرر کیا ہے۔ جی 20 کے توانائی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعہ گوا میں جی 20 ممالک کے توانائی کے وزراء کے اجلاس سے خطاب کیا۔
انہوں نے بتایا کیا کہ ملک 2030 تک 50 فیصد غیرفوسل نصب شدہ صلاحیت حاصل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ “ہندوستان شمسی اور ہوا کی توانائی میں بھی عالمی رہنماؤں میں شامل ہے”، وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورکنگ گروپ کے مندوبین کو پاواگڈا سولر پارک اور موڈھیرا سولر ولیج کا دورہ کرکے صاف توانائی کے تئیں ہندوستان کے عزم کی سطح اور پیمانے کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔
“ہماری کوشش سب کے لیے جامع، لچکدار، مساوی اور پائیدار توانائی کے لیے کام کرنا ہے” جی 20 کے توانائی
وزیر اعظم نے بتایا کہ 2015 میں ہندوستان نے ایل ای ڈی لائٹس کے استعمال کے لیے ایک اسکیم شروع کرکے ایک چھوٹی تحریک کا آغاز کیا جو دنیا کا سب سے بڑا ایل ای ڈی ڈسٹری بیوشن پروگرام ثابت ہوا جس سے سالانہ 45 بلین یونٹ سے زیادہ توانائی کی بچت ہوئی۔ انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے زرعی پمپ سولرائزیشن کے اقدام کو شروع کرنے اور 2030 تک ہندوستان کی گھریلو الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں 10 ملین سالانہ فروخت کے پیش خیمہ پر بھی روشنی ڈالی۔ اس سال 20 فیصد ایتھنول کی آمیزش والے پٹرول کے آغاز پر بھی روشنی ڈالی جس کا مقصد 2025 تک پورے ملک کا احاطہ کرنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کوکاربن سے آزاد بنانے کے لیے ملک متبادل کے طور پر ماحول دوست ہائیڈروجن پر مشن موڈمیں کام کر رہا ہے