صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (2 نومبر 2022) کوہیما میں حکومت ناگالینڈ کے ذریعہ اپنے اعزاز میں دیے گئے شہری استقبالیہ میں شرکت کی اور تعلیم، سڑک اسفراسٹرکچر اور مالیاتی شعبے سے متعلق کئی پروجیکٹوں کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا / سنگ بنیاد رکھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ریاست کی ترقی کے لیے ایک اہم پیمانہ ہے۔ حکومت ہند کی ’ایکٹ ایسٹ پالیسی‘ شمال مشرقی خطے کی مجموعی ترقی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت آج جن سڑکوں اور پلوں کا افتتاح کیا گیا ان سے خطے میں کنکٹی وٹی کو ایک نیا فروغ ملے گا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ناگالینڈ کے متحرک نوجوان بے حد باصلاحیت ہیں اور تخلیقی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 80 فیصد سے زیادہ کی شرح خواندگی کے ساتھ، ناگالینڈ کے ہنر مند نوجوان مرد اور خواتین، جو انگریزی زبان پر عبور رکھتے ہیں، پورے ہندوستان میں آئی ٹی، مہمان نوازی اور دیگر شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو جامع تعلیم فراہم کرانا ان کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں مدد کرنے کی کلید ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا ظہار کیا کہ لڑکیوں کے لیے اسکولوں اور ہاسٹلوں سے متعلق نئے اقدامات، ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول، اور اسمارٹ کلاس روم پروجیکٹ ریاست میں تعلیم کو مزید تقویت دیں گے۔
محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ ریاست میں خواتین میں خواندگی کی شرح ملکی اوسط سے زیادہ ہے اور ناگالینڈ ملک میں خواتین کے لیے سب سے محفوظ جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ناگا سماج میں خواتین کا کس قدر احترام کیا جاتا ہے۔ ناگالینڈ کی خواتین سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور عوامی زندگی میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے تو معاشرہ زیادہ ترقی کرے گا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ 1978 کے ناگالینڈ ولیج اینڈ ٹرائبل کونسلز ایکٹ کے ذریعے مقامی خود مختاری کے اپنے روایتی انداز کو ادارہ جاتی بنانے پر ناگالینڈ حقیقی معنوں فخر کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دیہی کونسلوں اور دیہی ترقیاتی بورڈوں نے پورے ناگالینڈ میں ڈی سنٹرلائزڈ طرز کی حکمرانی قائم کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ناگالینڈ نے سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لیے پبلک سیکٹر کے اداروں کے موثر انتظام کے واسطے حکومت اور کمیونٹی کے درمیان شراکت داری قائم کرنے کے مقصد سے کمیونیٹائزیشن کا ایک اہم تصور متعارف کرایا ہے۔
اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ناگالینڈ میں تقریباً 70 فیصد زراعت روایتی اور نامیاتی ہے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ پورا شمال مشرق میں ملک کی آرگینک فوڈ باسکٹ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ناگالینڈ کی اچھی کوالٹی کی زرعی اور باغبانی پیداوار کی مارکیٹ میں بہت مانگ ہے۔ اسے انہوں نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ تین زرعی مصنوعات – ناگا ٹری ٹماٹر، ناگا ککڑی اور ناگا مرچا کو جی آئی ٹیگ کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے نیچرلی ناگالینڈ آؤٹ لیٹس کھولنے سے مقامی کاروباریوں، کسانوں اور بنکروں کو روایتی دستکاری اور ہینڈ لوم، خوبصورت ناگا شالیں اور مختلف قسم کی نامیاتی پیداوار فروخت کرنے کے لیے ایک نیا پلیٹ فارم فراہم ہوا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ناگالینڈ میں سیاحت کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ ناگا قبائل اپنی متحرک ثقافت اور مالا مال ورثے کے لیے جانے جاتے ہیں جو ہمارے ’تنوع میں اتحاد‘ کے اصول کی ایک مثال ہے۔ گانے اور رقص، دعوتیں اور تہوار ناگا زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ہارن بل فیسٹیول ریاست کی رنگین اور خوبصورت ثقافت کے اظہار کا ایک مقبول پلیٹ فارم بن گیا ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ناگالینڈ نے ترقی کے مختلف پیرامیٹرز پر اہم پیش رفت کی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے یکے بعد دیگرے آنے والی تمام حکومتوں اور ناگالینڈ کے لوگوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ناگالینڈ ریاست کا درجہ دیئے جانے کے 60 سال مکمل کر رہا ہے، سبھی کو ایک زیادہ خوشحال اور ترقی یافتہ ناگالینڈ کے مقصد کے لیے پھر سے خود کو وقف کرنا چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…