اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا. کہ تمام شہریوں کا فرض ہے کہ وہ ’پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان‘ کو اعلیٰ ترجیح دیں . اور اس مہم کو ایک عوامی تحریک بنائیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں دیگر تمام متعدی بیماریوں میں سب سے زیادہ اموات ٹی بی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں دنیا کی کل آبادی کا 20 فیصد سے کچھ کم ہے. لیکن دنیا کے کل ٹی بی کے مریضوں کا 25 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ٹی بی سے متاثرہ زیادہ تر لوگ معاشرے کے غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ صدر محترمہ دروپدی مرمو
صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ’نیو انڈیا‘ کی سوچ اور طریقہ کار بھارت کو دنیا کا صف اوّل کا ملک بنانا ہے۔ بھارت نے کووڈ-19 کی وبا سے نمٹنے میں دنیا کے سامنے ایک مثال قائم کی ہے۔ اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنے کی ’نیو انڈیا‘ کی پالیسی ٹی بی کے خاتمے کے میدان میں بھی نظر آتی ہے۔ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق، تمام ممالک نے سال 2030 تک ٹی بی کے خاتمے کا ہدف مقرر کیا ہے، لیکن حکومت ہند نے سال 2025 تک ہی ٹی بی کے خاتمے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس عزم کی تکمیل کے لیے ہر سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا. کہ اس مہم کو عوامی تحریک بنانے کے لیے لوگوں میں ٹی بی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہوگی۔ انہیں بتانا ہوگا کہ اس بیماری سے بچاؤ ممکن ہے۔ اس کا علاج موثر اور قابل رسائی ہے. اور حکومت اس بیماری کی روک تھام اور علاج کے لیے مفت سہولت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مریضوں یا کمیونٹیز میں اس بیماری کے تعلق سے احساس کمتری کا احساس پایا جاتا ہے اور وہ اس بیماری کو بدنما داغ کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اس وہم کو بھی ختم کرنا ہوگا۔ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹی بی کے جراثیم اکثر ہر کسی کے جسم میں موجود ہوتے ہیں۔ جب کسی وجہ سے انسان کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے تو یہ بیماری انسان میں ظاہر ہوتی ہے۔ علاج سے یقینی طور پر اس بیماری سے نجات مل سکتی ہے۔ یہ تمام چیزیں عوام تک پہنچنی چاہئیں۔ تب ٹی بی سے متاثرہ افراد علاج کی سہولیات سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہوسکیں گے۔
پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان کا تصور تمام کمیونٹی حصص داروں کو اکٹھا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے. تاکہ ٹی بی کے علاج پر کام کرنے والوں کی مدد کی جا سکے. اور ٹی بی کے خاتمے کی طرف ملک کی پیش رفت میں تیزی لائی جا سکے۔
ورچوئل تقریب میں صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا. صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے گورنروں اور لیفٹیننٹ گورنروں، ریاستی و ضلعی صحت انتظامیہ کے نمائندوں اور دیگر حصص داروں نے شرکت کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…