Urdu News

ہندوستان کے صدر جمہوریہ نے بھومی سمان 2023 پیش کیا

صدر جمہوریہ ہند 5 سے 8 اگست تک تمل ناڈو اور پڈوچیری کا دورہ کریں گی

ہندوستان کی صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج (18جولائی 2023) نئی دہلی میں دیہی ترقی کی مرکزی وزارت کی جانب سے منعقد ایک  تقریب میں ’’بھومی سمّان‘‘ 2023 پیش کیا۔ایوارڈ اُن ریاستی سیکریٹریوں اور ضلع کلیکٹروں کو اُن کی ٹیموں کے حاصل ہوئے، جنہوں نے ڈیجیٹل انڈیا زمینی ریکارڈ جدید کاری پروگرام (ڈی آئی ایل ام آر ایم پی)کی اہم اکائیوں کو اپنا نشانہ حاصل کرنے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

اس موقع پرصدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک کی مجموعی ترقی کے لیے دیہی ترقی میں تیزی لانا ضروری ہے۔ دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے زمینی دستاویزات کی جدید کاری ایک بنیادی ضرورت ہے،کیونکہ زیادہ تر دیہی آبادی کی روزی روٹی زمینی وسائل پرمنحصر ہے۔ دیہی علاقوں کی مجموعی ترقی کے لیے ایک وسیع مربوط زمینی انتظامی نظام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے شفافیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ زمینی دستاویزات کی جدید کاری اور ڈیجیٹلائزیشن سے ملک کی ترقی پربہت گہرا اثر پڑے گا۔زمینی دستاویزات کی جدید کاری اور مختلف سرکاری محکموں کے ساتھ اس کے جڑاؤ سے فلاحی اسکیموں کے مناسب نفاذ میں مدد ملے گی۔سیلاب اور آگ جیسی آفات کے سبب دستاویزات کے ضائع ہونے کی صورت میں بھی یہ بہت مددگار ثابت ہوگا۔

ہندوستان کے صدر جمہوریہ نے بھومی سمان 2023 پیش کیا

صدرجمہوریہ کو یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ ڈیجیٹل انڈیازمینی معلوماتی انتظامی سسٹم کے تحت ایک مخصوص  زمینی پارسل پہچان تعداد مہیا کیا جارہاہے، جو آدھار کارڈ کی طرح فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعداد زمین کے بہتراستعمال کے ساتھ ساتھ نئی فلاحی اسکیموں کو تیار کرنے اور انہیں لاگو کرنے میں مدد کرے گی۔ ای-کورٹ کو زمینی ریکارڈ اور رجسٹریشن ڈیٹا بیس کے ساتھ جوڑنے سے بہت سے فائدے ہوں گے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے جو شفافیت آرہی ہے، اس سے  زمین سے متعلق غیرقانونی سرگرمیوں پر پابندی لگے گی۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ زمین سےمتعلق معلومات تک مفت اورسہولت آمیز طریقے سے ملنے سے کئی فائدے ہوں گے۔مثال کے طور پر اس سے زمین کی ملکیت اوراستعمال سےمتعلق تنازعات کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی ایک بڑی آبادی زمین سے جڑے تنازعات میں الجھی ہوئی ہے اوران معاملوں میں انتظامیہ اورعدلیہ کا کافی وقت ضائع ہوتا ہے۔ ڈیجیٹائزیشن اورمعلومات کےجڑاؤ کے توسط سے لوگوں اوراداروں کی توانائی، جو تنازعات کو سلجھانے میں صرف ہوتی ہے، اس کا استعمال  ترقی کے لیے کیا جائے گا۔

Recommended