Urdu News

پریس کونسل آف انڈیا نے نیشنل پریس ڈے منایا

پریس کونسل آف انڈیا نے نیشنل پریس ڈے منایا

پریس کونسل آف انڈیا نے نئی دہلی میں اسکوپ کنونشن میں ’’تعمیر قوم میں میڈیا کا کردار.‘‘ کے موضوع پر نیشنل پریس ڈے منایا۔ اطلاعات و نشریات، نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے اس تقریب میں مہمان ذی وقار کے طور پر شرکت کی . اور انہوں نے ’’نارمس آف جرنالسٹک کنڈکٹ، 2022‘‘ کا اجراء کیا۔ بھارت کی آزادی کے 75 برس مکمل ہونے پر. آزادی کا امرت مہوتسو مناتے ہوئے، معززین نے ’تعمیر ملک میں میڈیا کا کردار‘ کے موضوع پر غورو خوض کیا. جس کا مقصد ان قابل فہم راستوں کا پتہ لگانا. اور جائزہ لینا ہے جو بھارتی میڈیا، جسے جمہوریت کا چوتھا ستون مانا جاتا ہے.  کے معیارات کے تحفظ کے لیے راستہ ہموار کر سکیں۔

  • اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ’’نارمس آف جرنالسٹک کنڈکٹ، 2022‘‘ کا اجراء کیا۔
  • حکومت نے آسان اور شفاف ضابطہ کے توسط سے حکمرانی کے اصولوں. کو سہل بناکر اطلاعات کے منظرنامے کو مزید بہتر بنایا ہے۔
  • ’’گذشتہ 75 برسوں کے دوران، جس طرح ہمارے ملک میں. جمہوریت پھلی پھولی ہے ، اسی طرح میڈیا بھی پروان چڑھی ہے۔‘‘
  • ’’ہمارےملک کا رتبہ دنیا بھر میں بلند ہو رہا ہے، ایسے میں حکومت نیو انڈیا کی تعمیر میں .میڈیا کو ایک بڑا اور مزید تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے۔‘‘
  • پریس جمہوریت کا چوتھا ستون ہے اور یہ محض خبر نہیں. بلکہ یہ اس امر کو بھی یقینی بناتی ہے کہ حکومت کی پالیسیاں اور اسکیمیں مستحق استفادہ کنندگان تک پہنچیں.: وزیر مملکت، ڈاکٹر ایل مروگن

نیشنل پریس ڈے – 16 نومبر – بھارت میں آزاد اور ذمہ دار پریس  کی ایک علامت ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن پریس کونسل آف انڈیا نے ایک اخلاقی نگراں کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا، جس کا مقصد اس امر کو یقینی بنانا تھا کہ پریس اعلیٰ معیارت کو برقرار رکھے جیسا کہ اس طاقتور وسیلے سے توقع تھی، بلکہ یہ امید بھی تھی کہ یہ کسی بھی طرح کے خارجی عوامل کے اثرات اور دھمکیوں سے متاثر نہ ہو۔حالانکہ دنیا بھر میں متعدد پریس اور میڈیا کونسل ہیں، تاہم پریس کونسل آف انڈیا واحد ایسا ادارہ ہے جسے پریس کی آزادی کے تحفظ کے تئیں اپنے فرض کے طور پر سرکاری اداروں پر بھی اختیار حاصل ہے۔

  • ’’میڈیا کو باخبر صحافت پر زور دینے کی ضرورت ہے، جو کہ شہریوں کے لیے پرجوش اور بامقصد ہو۔‘‘

افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے، اطلاعات و نشریات، نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے  اپنی بات کی شروعات جناب سواپن داس گپتا کی تعریف کرتے ہوئے کی. جنہوں نے آج کے غوروخوض کے موضوع’. ’تعمیر ملک میں میڈیا کا کردار‘‘ پر ماہرانہ انداز میں فصاحت کے ساتھ اپنے نظریات پیش کیے تھے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ. ’’یہ ان جید شخصیات کے تئیں خراج عقیدت پیش کرنے کا ایک اہم موقع ہے. جنہوں نے پریس کو ایک طاقتور آواز اور ہماری جمہوریت کا ایک قابل قدر چوتھا ستون بنایا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری جدوجہد آزادی کے قدآور. قائدین کی پریس میں شمولیت سے انہیں اس امر کو یقینی بنانے میں مدد ملی.

  • ’’حکومت نے وبائی مرض کے دوران ہراول سورماؤں کے طور پر صحافیوں کے. ذریعہ ادا کیے گئے اہم کردار کو فوری طور پر تسلیم کیا ۔‘‘

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ. ’’افسوس کی بات یہ ہےکہ، پریس کی آزادی کے لائٹ ہاؤس کے طور پر وجود میں آنے کے ایک دہائی کے اندر. پریس کونسل آف انڈیا کو ختم کرنے کے ساتھ ہی بنیادی حقوق بھی ختم کر دیے گئے۔ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ کونسل کو پارلیمنٹ کے. ایک نئے قانون کے ذریعہ بحال کیا گیا. جس کی قیادت کسی اور نے نہیں بلکہ اطلاعات و نشریات کے وزیر کے طور پر. جناب ایل کے اڈوانی جی نے کی ۔ایک ملک کے طور پر پھر ہم نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا. حالانکہ ناقابل قبول بندشوں ، جیسا کہ آئی ایکٹ کی 66اے کے ذریعہ نافذ کی گئیں، کی شکل میں دھکے لگتے رہے۔ اسے سپریم کورٹ کے ذریعہ منصفانہ طور پر ختم کر دیا گیا۔

Recommended