حکومت نے ہفتے کے روز واضح کیا کہ جموں و کشمیر ملک میں سب سے آخر میں ہے جہاں پراپرٹی ٹیکس لگایا جا رہا ہے اور جائیداد کے مالک کی طرف سے ادا کی جانے والی اضافی ٹیکس کی رقم بہت کم ہے۔ٹی آر سی میٹنگ ہال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈویژنل کمشنر کشمیر، وجے کمار بدھوری نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک میں سب سے آخر میں ہے جہاں پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جناب بیدھوری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے برعکس، جموں و کشمیر اس ملک میں سب سے آخر میں ہے جہاں پراپرٹی ٹیکس نافذ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹی پر ٹیکس کی شرح بہت کم ہے اور اسے لوگوں کی فلاح و بہبود پر استعمال کیا جائے گا۔ پراپرٹی ٹیکس کو لوگوں کی بہبود اور ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ٹیکس کی رقم لوگوں کو بہتر سہولیات اور خدمات کو یقینی بنائے گی۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی رقم سال میں ایک بار ادا کی جائے گی اور یہ سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کھاتے میں رہے گی جو لوگوں کی بہتری کے لیے رقم استعمال کرنے کا مجاز ادارہ ہے۔
گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کی آبادی کا ایک تہائی حصہ پہلے ہی پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ ان کی جائیدادیں 1000 مربع فٹ سے کم ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں ٹیکس چارجز بہت کم ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…