Categories: بھارت درشن

آرجے ڈی کو جمہوریت نہیں ، غنڈہ گردی اور جنگل راج پر ہے بھروسہ : بی جے پی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیگوسرائے، <span dir="LTR">25</span>مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بہار اسمبلی میں ہوئے ہنگامے کو لے کربی جے پی نے تیجسوی یادو سمیت پورے اپوزیشن پر زور دار حملہ کیا ہے ۔ ریاستی بی جے پی میڈیا سیل کے کنوینر و بیگوسرائے کے ایم ایل اے کندن کمار نے بدھ کے روز کہا کہ 90 کی دہائی میں جمہوریت پر اعتماد نہیں تھا۔ وہ صرف غنڈہ گردی جانتے تھے، غنڈہ راج اور جنگل راج چلاتے تھے۔ اسی کا ایک جھلک منگل کے روز آرجے ڈی نے دیکھانے کی کوشش کی ہے لیکن بہار کے لوگ بیدار ہوگئے ہیں۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کندن کمار نے کہا کہ عوام نے دیکھا ہے کہ پوسٹر بینر سے اپنے والد کی تصویر ہٹانے سے تیجسوی یادو کےارادوں اور پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں  آنے  والا ہے۔ وہ جنگل راج کا پجاری ہے ، جمہوریت پر بھروسہ نہیں کرتا ، اسے صرف غنڈہ راج پر بھروسہ ہے۔ پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ، اسمبلی اسپیکر کو یرغمال بنا یا گیا۔ تیجسوی کس وقت اسمبلی کے اسپیکر کی گرفتاری کا مطالبہ کررہا تھا۔ جب پریم کمار  ایوان چلانے کی کوشش کی تو آر جے ڈی کے غنڈوں نے کاغذ چھین لیا اور لڑکھڑاتے ہوئے بولے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تیجسوی یادو کی قیادت میں اپوزیشن نے جو کام ایوان کی وقار کو مٹانے کے لیے کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تیجسوی یادو نے جان بوجھ کر اپنے نوجوان قائدین اور ایم ایل اے کو  پیٹوایا ۔ پہلے لوگ کہا کرتے تھے کہ تیجسوی یادو تعلیم یافتہ نہیں ہیں ، صرف وہ نویں پاس ہیں ، تب میں نے سوچا کہ وہ دوسرے سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد سمجھ جائے گا ، لیکن وہ یہ کام بھی نہیں کررہے ہیں۔ تیجسوی یادو کی قیادت میں کچھ پڑھے لکھے لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کندن کمار نے کہا کہ اس بل کے بارے میں ایک غلط فہمی پھیلائی گئی ہے اور اس کی بے رحمانہ حرکت میں اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی ، بائیں بازو کی جماعتوں اور کانگریس نے ایوان سے سڑک تک کی۔ اس بل کے نام سے یہ واضح ہے کہ جس کے بارے میں یہ بدتمیزی کی گئی ہے کہ اس کا عام پولیسنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بہار ملٹری پولیس پہلے ہی موجود ہے ، اس کا نام بدل کربہاراسپیشل آرمڈ پولیس فورس رکھ دیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 جس میں یہ بات واضح ہے کہ بہار ایک تیز رفتار ترقی پذیر ریاست ہے اور اس کے اہم اداروں ، ہوائی اڈوں وغیرہ کے تحفظ کے لیے خصوصی پولیس فورس تشکیل دی گئی ہے۔ کسی کو شک کی بنیاد پر گرفتاری کے لیےصرف اسی صورت میں قانون بنایا گیا ہے جب اسٹیبلشمنٹ کی سیکوریٹی جوابدہ رہے۔ اس سے پولیسنگ کے عام نظام میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ یہ نہ تو کالا قانون ہے اور نہ ہی یہ کسی بھی طرح سے لوگوں کے حقوق پامال کرنے والا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago