نئی دہلی، 04 فروری (انڈیا نیریٹو)
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ریونیو سروس اور اکاونٹس سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ہمارا گورننس سسٹم جیسے جیسے زیادہ موثر، جوابدہ اور شفاف انتظامیہ اور بلاتعطل سروس ڈیلیوری کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے، ریونیو سروس اور مختلف اکاونٹس سروسز پہلے کے مقابلے بہت بڑا کردار ادا کرنے جارہی ہیں۔
انڈین ریونیو سروس (کسٹمز اور بالواسطہ ٹیکس)، انڈین سول اکاونٹس سروس، انڈین ڈیفنس اکاونٹس سروس، انڈین ریلوے اکاونٹس سروس اور انڈین پوسٹس اینڈ ٹیلی کام (فائنانس اینڈ اکاونٹس) سروس کے پروبیشنری افسران نے صدر جمہوریہ ہنددروپدی مرمو سے جمعہ کو راشٹرپتی بھون میں ملاقات کی۔
افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ صرف دو روز قبل عام بجٹ 2023-24 پیش کیا گیا تھا جو آنے والے مالی سال کے لیے حکومت کے مالیات کا تخمینہ پیش کرتا ہے ۔ بجٹ کا مقصد شہریوں کے لیے خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کرنا، جامع ترقی کے لیے بہت سے دوسرے قومی مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔ ان سب کو اپنی اپنی خدمات میں اکاونٹنگ، آڈیٹنگ اور بجٹ کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ٹیکس دہندگان کی رقم کا ایک ایک روپیہ ملک کی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے استعمال ہو۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انڈین ریونیو سروس (کسٹمز اور بالواسطہ ٹیکس) کے افسران کے پاس حکومت کے بالواسطہ ٹیکسوں کی وصولی اور انتظامیہ کے ذمہ دار افسران کی حیثیت سے ایک چیلنجنگ کام ہے۔ ٹیکس کی تعمیل کو یقینی بنانے میں ان کا کردار اہم ہے کیونکہ یہ اقتصادی ترقی اور جامع ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ آئی آر ایس کسٹم افسران ملک کے ‘اقتصادی محاذ’ کے محافظ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ وہ ملک کو درپیش منشیات پر قابو پانے، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری جیسے مسائل سے نمٹنے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ صدر جمہوریہ نے ان پر زور دیا کہ وہ یاد رکھیں کہ ٹیکس صرف حکومتی محصولات میں اضافے کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ معاشی اور سماجی ترقی کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔
صدر نے کہا کہ احتساب گورننس میں احتساب کو نافذ کرنے کے کلیدی اقدامات میں سے ایک ہے۔ ایک مضبوط عوامی مالیاتی انتظامی نظام اچھی حکمرانی کی بنیاد ہے۔ یہ ہندوستانی سول، دفاع، ریلوے اور پوسٹ اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن اکاونٹس سروسز کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک مضبوط مالیاتی نظم و نسق کا نظام بنائیں اور اسے برقرار رکھیں جو حکومت کے ہموار کام کو انجام دینے میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے حکومت میں ان کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے اور آپ کو ذمہ داری پوری لگن اور متعلقہ مہارت کے ساتھ ادا کرنی ہوگی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ لوگوں میں شفافیت اور جوابدہی کے ساتھ خدمات کی فراہمی میں زیادہ کارکردگی کی توقعات بڑھ رہی ہیں۔ ان توقعات کو پورا کرنے کے لیے سرکاری محکموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کرتے ہوئے اپنے نظام کو جدید بنائیں۔
اس طرح، ٹیکنالوجی کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے ساتھ رفتار برقرار رکھنا ایک چیلنج بھرا شعبہ ہے۔ خدمات کی رسائی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے، ہمیں اپنے علم اور نظام کو اپڈیٹ رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم اپنے ادائیگی، اکاونٹنگ اور ٹیکس وصولی کے نظام کو ہموار اور آسان بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کیسے کر سکتے ہیں۔ آئی ٹی ٹولز کا استعمال نہ صرف غلط کاموں کا پردہ فاش کرنے کے لیے بلکہ مختلف سرکاری اسکیموں کے عمل اور نتائج کی جانچ اور نگرانی کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ایک قوم اپنے انسانی وسائل کے بل بوتے پر ترقی کرتی ہے جو دیگر مادی وسائل کو بہترین طریقے سے متحرک کرتی ہے۔ انہوں نے تمام افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری اور عزم کے ساتھ ادا کریں اور ملک کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…