Categories: بھارت درشن

حکمرانی کا حتمی مقصد عوام کو بااختیار بنانا ہونا چاہئے : نائب صدر

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات پر زور دیا کہ حکمرانی کا حتمی مقصد عوام کو بااختیار بنانا اور کم از کم حکومت کی طرف بڑھنا ہونا چاہئے، جو کہ ان کے بقول، صرف اس وقت ہوگا جب آخری میل عبورکرلیا گیا ہو اور اچھی حکمرانی کے سمرات عوام  کے سب سے نچلے طبقے  کے افراد تک بھی  پہنچ گئے ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچھی حکمرانی کی کامیابی محنت کش عوام کو ترقی کے عمل میں برابر کا حصہ دار بنانے میں مضمر ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">آج نئی دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے ذریعہ منعقدہ  48 ویں ایڈوانسڈ پروفیشنل پروگرام ان پبلک ایڈمنسٹریشن (اے پی پی پی اے) کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اچھی حکمرانی کی کلید شمولیت، ٹیکنالوجی کے استعمال اور اعلیٰ اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنے میں مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ٹیکنالوجی شفافیت کو فروغ دیتی ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ جوابدہی کو بھی بڑھاوا دیتی ہے، جو کہ گڈ گورننس کی بنیادی خصوصیت ہے، جب کہ اخلاقی معیار قانونی استحقاق فراہم کرتے ہیں۔’’ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دونوں مل کر ایک نئے سیاسی کلچر کا آغاز کریں گے جو تبدیلی کی اصلاحات لانے کے لیے زمین تیار کرے گا۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<center style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
<iframe allowfullscreen="true" allowtransparency="true" data-tweet-id="1555174468410298369" frameborder="0" id="twitter-widget-0" scrolling="no" src="https://platform.twitter.com/embed/Tweet.html?dnt=false&embedId=twitter-widget-0&features=eyJ0ZndfdHdlZXRfZWRpdF9iYWNrZW5kIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9mZiIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0ZndfcmVmc3JjX3Nlc3Npb24iOnsiYnVja2V0Ijoib24iLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X3R3ZWV0X3Jlc3VsdF9taWdyYXRpb25fMTM5NzkiOnsiYnVja2V0IjoidHdlZXRfcmVzdWx0IiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd19zZW5zaXRpdmVfbWVkaWFfaW50ZXJzdGl0aWFsXzEzOTYzIjp7ImJ1Y2tldCI6ImludGVyc3RpdGlhbCIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0ZndfZXhwZXJpbWVudHNfY29va2llX2V4cGlyYXRpb24iOnsiYnVja2V0IjoxMjA5NjAwLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X2R1cGxpY2F0ZV9zY3JpYmVzX3RvX3NldHRpbmdzIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9uIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd190d2VldF9lZGl0X2Zyb250ZW5kIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9mZiIsInZlcnNpb24iOm51bGx9fQ%3D%3D&frame=false&hideCard=false&hideThread=false&id=1555174468410298369&lang=en&origin=https%3A%2F%2Fwww.pib.gov.in%2FPressReleasePage.aspx%3FPRID%3D1848620&sessionId=fdcf8e623ec11616a67c28163e04c5608e522226&theme=light&widgetsVersion=b7df0f50e1ec1%3A1659558317797&width=550px" style="box-sizing: border-box; position: static; visibility: visible; width: 550px; height: 600px; display: block; flex-grow: 1;" title="Twitter Tweet"></iframe></div>
</center>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شمولیتی اور ذمہ دارانہ  حکمرانی کے لیے لوگوں کی شراکت داری  بہت اہم ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ اصلاحات صرف حکومت کی طرف سے شروع کی جاتی ہیں لیکن حقیقت میں اس کا نتیجہ صرف اسی وقت  سامنے آتا ہے، جب لوگ اپنے ملک کے مستقبل کے لیے از خود اور فعال طور پر کام کریں۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے سلسلے میں جاری تقریبات کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہر ہندوستانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم اپنی آزادی کے 100ویں سال میں داخل ہوں تو ایک شادان، صحت مند، خوشحال اور ترقی یافتہ قوم کی تعمیر کے مقصد کے ساتھ کام کریں۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">اس  رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہ  آج توجہ حکومت سے حکمرانی کی طرف منتقل ہو رہی ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اپنے ماضی کے فرسودہ خیالات کو  پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے اور امید کی  دنیا کی طرف سفر شروع کر رہا ہے اور اپنی حتمی منزل کی تکمیل کی طرف جا رہا ہے جو دنیا کی قیادت کرنا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">اس موقع پر جناب نائیڈو نے نوآبادیاتی ذہنیت سے نکلنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور منتظمین سے کہا کہ وہ اپنے سرکاری فرائض کی انجام دہی کے دوران عوام کی زبان استعمال کریں۔ "آپ کو لوگوں کے ساتھ ان کی اپنی زبان میں بات چیت کرنی چاہیے،" انہوں نے کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے کہا- 'انسان کی خدمت خدا کی خدمت ہے'، نائب صدر نے تمام عہدیداروں سے کہا کہ وہ 'عوام کی خدمت' کو اپنا بنیادی مقصد بنائیں۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">قومی ترقی میں آئی پی اے کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ آئی آئی پی اے آج ایک متحرک اور تیزی سے بدلتے ہوئے دور کی ضروریات اور تیزی سے بدلتے ہوئے سماجی و اقتصادی حالات کے مطابق خود کو ڈھال رہا ہے۔ عوامی زندگی میں گرتے ہوئے معیار کے رجحان کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے منتظمین اور قائدین سے کہا کہ وہ دیانت اور اخلاقیات کی مثالیں عوام کے سامنے پیش  کریں۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">رام راجیہ کے تصور کا حوالہ دیتے ہوئے، جس کی اکثر مہاتما گاندھی نے تائید کی، انہوں نے کہا کہ ہندوستانی روایت میں یہ ایک استعارہ ہے کہ اس بات کی وضاحت کی جائے کہ ایک اچھی حکومت والی فلاحی ریاست کیسی نظر آنی چاہئے اور  غربت، تفریق اور عدم مساوات سے پاک معاشرہ  تعمیر کرنے کے لئے منتظمین کو ان بلند نظریات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: rgb(13, 13, 13);">جناب آئی وی سباراؤ، نائب صدر کے سکریٹری، سریندر ناتھ ترپاٹھی، ڈائرکٹر جنرل، آئی آئی پی اے، ڈاکٹر وی این۔ آلوک، پروگرام ڈائریکٹر (اے پی پی پی اے) ،جناب امیتابھ رنجن، رجسٹرار، فیکلٹی ممبران، کورس کے شرکاء اور دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔</span></span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago