وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج حکومت ہند کی اولولعزم پردھان منتری کسان سمان ندھی(پی ایم۔ کسان) اسکیم کے تحت تقریباً 16,800 کروڑ روپے کی 13ویں قسط براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر(ڈی بی ٹی) کے ذریعے ملک بھر کے 8 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد اس بڑے پروگرام میں ہزاروں کسان موجود تھے. جبکہ کروڑوں کسانوں اور دیگر لوگوں نے اس پروگرام میں آن لائن شرکت کی ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بسوراج بومائی، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر، کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرہلاد جوشی. اور زراعت کی مرکزی وزیر مملکت، محترمہ شوبھا کرندلاجے اور دیگر منتخب نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر اعظم جناب مودی نے پی ایم کسان سمان ندھی کی مد میں 16,800 کروڑ روپے منتقل کیے
کرناٹک کے بیلگاوی میں ہزاروں کسانوں نے پروگرام میں شرکت کی، وزیر زراعت جناب تومر بھی موجود تھے
اس موقع پر وزیر اعظم جناب مودی نے کہا کہ آج پورے ہندوستان کو بیلگاوی سے ایک بڑا تحفہ ملا ہے۔ آج پی ایم-کسان کی ایک اور قسط ملک کے کسانوں کو منتقل کر دی گئی ہے۔ صرف ایک کلک پر 16,000 کروڑ روپے سے زیادہ ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کے بینک کھاتوں میں پہنچ چکے ہیں۔ اتنی بڑی رقم ایک لمحے میں ٹرانسفر ہو گئی. کوئی مڈل مین نہیں، کوئی کٹ کمیشن نہیں، کوئی کرپشن نہیں، یہ مودی سرکار ہے. ہر ایک پیسہ آپ کا ہے، آپ کے لئے ہے۔ ہندوستان میں 80-85فیصد چھوٹے کسان ہیں. اب یہ چھوٹے کسان حکومت کی ترجیح ہیں۔ اب تک ان چھوٹے کسانوں کے کھاتوں میں تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں۔ جس میں سے 50,000 کروڑ روپے سے زائد ہماری بہنوں اور ماؤں کے کھاتوں میں جمع ہو چکے ہیں۔
ہندوستان میں کاشتکاری کو وزیر اعظم کے اقدامات سے زبردست فائدہ ہو رہا ہے : جناب تومر
وزیراعظم نے کہا کہ 2014 سے ملک مسلسل زراعت میں تبدیلی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم زراعت کو جدیدیت سے جوڑ رہے ہیں۔ 2014 میں زراعت کا بجٹ 25,000 کروڑ روپے تھا . جب کہ اس بار ہمارا زرعی بجٹ 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ ہم زیادہ سے زیادہ کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ سے جوڑ رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے گنے کے کاشتکاروں کے مفادات کو ہمیشہ مقدم رکھا ہے۔ اس سال کے بجٹ میں گنے کے کاشتکاروں سے متعلق ایک اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہم نے کسانوں کے لیے پی ایم پرنام یوجنا شروع کی ہے. اس کے تحت کیمیائی کھاد کے استعمال کو کم کرنے والی ریاستوں کو مرکز سے اضافی مدد ملے گی۔