تعلیم کو لے کر وزیر اعظم کی من کی بات میں پیش کیے گئے خیالات نے ان عظیم اہداف کو پورا کرنے میں تعاون دیا ہے جو انہوں نے تعلیم کے تغیر کے لیے ملک کے سامنے رکھے تھے
من کی بات نے سماج کے تمام تر طبقات متاثر کیا ہے، اس پروگرام کے توسط سے لوگوں کو قومی مفاد کے لیے طے کیے گئے عظیم اہداف کو پورا کرنے میں تعاون کے لیے ترغیب حاصل ہوئی ہے۔
من کی بات، جس کا آغاز 3 اکتوبر 2014 کو ہوا، وزیر اعظم ہند کا ایک ازحد مقبول عام پروگرام ہے جس نے گذشتہ 9 برسوں کے دوران اپنے 100 اپیی سوڈ مکمل کیے۔ اس کے تحت وزیر اعظم نے ملک کو بہتر مقام بنانے کے لیے سینکڑوں مختلف موضوعات پر بات کی۔ یہ تمام موضوعات ملک کے کونے کونے سے مختلف شراکت داروں اور پریکٹشنروں کی عمیق تحقیق اور سجھاؤوں پر مبنی ہیں۔ من کی بات کے توسط سے انہوں نے حقائق اور اعدادو شمار کے ساتھ مختلف تعلیمی پہلوؤں سمیت ملک کے سامنے مختلف مسائل پیش کیے اور ہر مرتبہ عوام کی جانب سے زبردست ردعمل حاصل کیا۔
اس نے سماج کے تمام تر طبقات کو متاثر کیا، جنہیں اُن عظیم اہداف کی تکمیل کے لیے تعاون فراہم کرنے کی ترغیب حاصل ہوئی جو وزیر اعظم نے ملک کے سامنے رکھے تھے۔ 30 اپریل 2023 کو من کی بات کا 100واں ایپی سوڈ نشر ہوا او راس موقع پر وزارت تعلیم (ایم او ای)، حکومت ہند اور اس کے مختلف خودمختار اداروں کی متعدد پہل قدمیوں نے ان اثرات کو اجاگر کیا جو اس پروگرام نے بھارتی تعلیمی نظام پر مرتب کیے ہیں۔
وزارت تعلیم نے مختلف پہل قدمیاں انجام دیں، جن میں کلا اُتسو کے توسط سے نوجوانوں کی فنی صلاحیت کی شناخت، ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے لیے پروگرام، قومی یوگا اولمپیاڈ، روایتی بھارتی کھلونوں اور کھیلوں کو فروغ دینے کی غرض سے اسکولوں کے لیے کھلونوں پر مبنی فن تعلیم کو فروغ دینا، پریکشا پے چرچہ، شماریات اور شروعاتی خواندگی کے لیے این آئی پی یو این بھارت، اسکولوں کے لیے قومی ڈجیٹل لائبریری، ڈجیٹل تعلیم کے لیے این ڈی ای اے آر، منودرپن اور سہیوگ، پی ایم ای۔ودیہ، سوئم پربھا چینل ، وغیرہ جیسی پہل قدمیاں شامل ہیں۔ نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کے ماہرین تعلیم اور پروفیسر حضرات بھی اُن متعدد خیالات سے متاثر ہوئے جن کی جانب وزیراعظم نے تعلیمی شعبے کی توجہ مبذول کرائی۔ انہیں مرئی شکل دینے کے لیے مختلف پہل قدمیاں انجام دی گئیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…