سری نگر، 28 دسمبر
کشمیر کے روایتی سوزنی (سوئی) کے فن کو زندہ کرنے اور اس فن سے روزی کمانے کی کوشش میں سری نگر کے دو دوستوں نے سوزنی ٹوپیاں آن لائن فروخت کرنا شروع کر دی ہیں۔
جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے ان کی مصنوعات کو وسیع تر سامعین تک پہنچانے میں بہت مدد کی۔سری نگر کے علاقے عیدگاہ سے تعلق رکھنے والے محسن فیاض اور محمد اویس بٹ پچھلے کئی سالوں سے سوئی ٹوپیوں کی ڈیزائننگ اور کڑھائی کر رہے ہیں۔
ان کی تیار کردہ مصنوعات دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی فروخت کی جاتی ہیں۔محسن فیاض نے بتایا کہ سال 2018 میں انہوں نے ان ٹوپیوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس نے بہت کم وقت میں کافی مقبولیت حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے تحریک حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ایک آن لائن وینچر شروع کرنے کا منصوبہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے۔
انٹرنیٹ نے ہمارے کاروبار میں ایک نئی جان ڈال دی ہے۔ ہم ان احکامات سے مطمئن ہیں جو ہمیں مل رہے ہیں۔محسن نے بتایا کہ اب ہم صرف ٹوپیاں ہی نہیں بلکہ شالیں، مفلر وغیرہ بھی تیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک کاریگر چار دن سے ایک ہفتے میں ٹوپی بنا سکتا ہے اور ان کی قیمت کام کے لحاظ سے مقرر کی جاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مارکیٹ میں کچھ ٹوپیاں 3500 روپے میں فروخت ہوتی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…