زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے) کی 29ویں علاقائی ورکشاپ کا افتتاح مدھیہ پردیش کے مرینا میں کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ زراعت کا شعبہ وسیع اور چنوتیوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہ کوئی اینڈ ٹو اینڈ ٹاسک نہیں ہے بلکہ ہمیشہ نسل در نسل چلنے والا مسلسل کام رہے گا۔ملک میں زراعت کی ترقی میں تمام کے وی کے اور زرعی سائنس دانوں کا تعاون غیر معمولی نوعیت کا رہا ہے اور ہمیشہ ایسا ہی رہے گا۔
مرکزی وزیر جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی چاہتے ہیں. کہ لوگ زراعت کی جانب متوجہ ہوں. اس کے لیے سائنسدانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ سبھی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ ملک میں ہمارے زرعی منظرنامے کی صورتحال اچھی ہے۔ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو زراعت کے لیے جانا جاتا ہے. اور خوراک پیداواریت کے لحاظ سے اہم ملک ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کے مفادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا. کہ آج کاشتکار پوری طرح سے بیدار ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے ذریعہ کاشتکاروں کے لیے چلائی جا رہی. اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ پردھان منتری فصل بیمہ اسکیم کسانوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے. ہر کسان کو اس سے مستفید ہونا چاہئے۔ گذشتہ 6 برسوں میں اس اسکیم کے تحت کاشتکاروں. کو 1.24 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر کا معاوضہ دیا گیا ہے۔
جناب تومر نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں مختلف چنوتیوں کا حل نکالنا ہمارے زرعی سائنسدانوں کی ذمہ داری ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہو رہی ترقی کی وجہ سے آج دنیا کے متعدد ممالک زرعی – خوراک سے متعلق موضوعات پر بھارت کے ساتھ تبادلہ خیالات کر رہے ہیں۔ ہمارا ملک دنیا میں زرعی پیداوار، دودھ پیداوار اور خوراک ڈبہ بندی میں سب سے آگے ہے اور مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
اس موقع پر دین دیال تحقیقی ادارہ، چترکوٹ کے تنظیمی وزیر جناب ابھے مہاجن. آر وی ایس زرعی یونیورسٹی، گوالیار کے وائس چانسلر پروفیسر ایس کے راؤ. آر ایل بی کے زرعی یونیورسٹی، جھانسی کے وائس چانسلر پروفیسر اے کے سنگھ. اور آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل (زرعی توسیع) ڈاکٹر وی پی چہل. وغیرہ نے بھی اپنی بات پیش کی۔ پروگرام کے دوران ڈاکٹر وائی پی سنگھ ، ڈاکٹر ڈی پی شرما. ڈاکٹر اجے ورما، ڈاکٹر ایس ایس تومر سمیت مدھیہ پردیش. اور چھتیس گڑھ کے 81 کے وی کے کے سینئر زرعی سائنس داں حضرات اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…