ضلع جموں کی تحصیل رنبیر سنگھ پورہ کے گاوں ’گھرانہ‘ میں آبگاہ ہے جوکہ ’گھرانہ ویٹ لینڈ‘کے نام سے مشہور ہے۔سرمائی راجدھانی جموں سے 35کلومیٹر دور واقعہ اِس مقام پر ہمالیہ سلسلہ کوہ کو عبور کر کے وسطی ایشیا کے ممالک منگولیہ، چین، سائبریا اور دیگر ممالک سے50سے زائد اقسام کے 25000-30000پرندے موسم سرما میں ، دسمبر جنوری، فروری ماہ میں دنیا کے مختلف ممالک سے آتے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق408کنال اراضی’گھرانہ ویٹ لینڈ ‘کی ہے۔گھرانہ آبگاہ کی حدبندی کی گئی تھی اور نہ ہی مقبوضہ اراضی کی بازیابی کے لئے کوئی اقدامات اُٹھائے گئے ۔ اس ضمن میں عدالت عالیہ میں مفاد عامہ عرضی بھی دائر کی گئی ہے، جس پر وقتاًفوقتاًفاضل عدالت نے سرکار کو ہدایات بھی جاری کی ہیں جن پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ جموں نے اس اہم جگہ کے تحفظ اور کے لئے شدومد سے کام جاری ہے۔
وائلڈ لائف وارڈن جموں انیل کمار اتری کے مطابق 408کنال اراضی کی حصولیابی کا عمل مکمل ہوگیا ہے اب آبگاہ کے اطراف چار دیواری کی جارہی ہے ، یہاں تک پہنچنے کے لئے سڑک کی تعمیر اور ڈھانچے بھی بنائے جارہے ہیں۔ گھرانہ آبگاہ کا کل رقبہ 1600کنال یعنی کہ 80ہیکٹیر ہے۔ گھرانہ گاوں کا فضلہ اور کوڑا کرکٹ کو مناسب جگہ ٹھکانے لگانے کے لئے وہاں پر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایس ٹی پی)کی تعمیر کا کام بھی شروع کیاگیاہے، ویٹ لینڈ کے نزدیک بائیو گیس پلانٹ کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
موصوف کے مطابق جن کسانون کی اراضی پروجیکٹ کے لئے حاصل کی گئی ہے، کے معاوضہ کے مسائل کو بھی انتظامیہ ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…