- اپنےدورے کے دوران، جناب روپالا نے پروڈکٹ پروسیسنگ ونگ کی اہمیت اور چرواہا برادری کے لیے اس کے فوائد پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے گلہ بانوں ، چرواہا برادری ، سائنسدانوں اور اس شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین سے بات چیت کی۔
- اونٹ کے دودھ سے تیار ہونے والی مصنوعات کی پروسیسنگ کے شعبے میں بے پناہ مواقع تلاش کرنے کے لیے پروڈکٹ پروسیسنگ یوٹیلائزیشن اینڈ ٹریننگ ونگ کا افتتاح کیا گیا ہے۔
- وزیرموصوف نے راشٹریہ سنسکرتی مہوتسو کا بھی دورہ کیا، جو کہ ہندوستان کا ایک قومی ثقافتی تہوار ہے جس کاتصور وزارت ثقافت نے 2015 میں ہندوستان کی روایت، ثقافت، ورثے اور تنوع کے جذبے کو تازہ کرنے کے لیے پیش کیا تھا۔
- اس مہوتسو کے ذریعے ہندوستان کے روایتی، قبائلی، کلاسیکی لوک اور مقبول فن کی نمائش کی گئی اور ہندوستانی روح کے ورثے کو فروغ دیا گیااور نئی نسل کو ہماری ثقافت سے جوڑ دیا گیا۔
جناب پرشوتم روپال نے مرکز میں ‘کیمل پروڈکٹ پروسیسنگ یوٹیلائزیشن اینڈ ٹریننگ ونگ’ کے افتتاح کے لیے آئی سی اے آر۔بیکانیر، راجستھان کا دورہ کیا۔
حکومت ہند کے ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کل آئی سی اے آر مرکز میں ‘کیمل پروڈکٹ پروسیسنگ یوٹیلائزیشن اور ٹریننگ ونگ’ کے افتتاح کے لیے بیکانیر، راجستھان کا دورہ کیا۔ آئی سی اے آر – بیکانیر جو ایک پریمیئر ریسرچ سنٹر ہے اور جو حکومت ہند کی زرعی تحقیق اور تعلیم کی وزارت کے محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبودکےتحت خودمختار ادارہ ہے۔ بنجر اور نیم بنجر علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اونٹ کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے، حکومت ہند نے 5 جولائی 1984 کو انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ(آئی سی اے آر) کے زیر اہتمام بیکانیر (انڈیا) میں اونٹ کے موضوع سے متعلق ایک پروجیکٹ ڈائریکٹوریٹ قائم کیا،جسے 20 ستمبر 1995 کو نیشنل ریسرچ سینٹر آن اونٹ (این آر سی سی) میں اپ گریڈ کیا گیا۔
اس مرکز کی شناخت بیکانیر کے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر کی گئی ہے اور اسے سیاحتی کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔ صحرائی ماحولیاتی نظام میں اونٹ کے ترقیاتی اور تحقیقی پہلوؤں سے سیاحوں کو آگاہ کرنے کے لیے اونٹوں کا میوزیم دستیاب ہے۔ ہر سال ہزاروں غیر ملکی اور ہندوستانی سیاح اس مرکز کا دورہ کرتے ہیں۔
مرکز میں پروڈکٹ پروسیسنگ یوٹیلائزیشن اینڈ ٹریننگ ونگ کا افتتاح اس شعبے کے پاس موجود بے پناہ مواقع کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
اپنے دورے کے دن، جناب پرشوتم روپالا نے تحقیقی مرکز میں گلہ بانوں اور چرواہا برادری سے بات چیت کی۔ مزید برآں، وزیر موصوف نے ادارے کی سہولیات کا بھی دورہ کیا اور سائنسدانوں اور شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین سے بات چیت کی۔ اس پراڈکٹ پروسیسنگ ونگ کے آغاز کی اہمیت اور ان طریقوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی جن سے چرواہا برادری کو فائدہ پہنچے گا۔
تربیتی ونگ کا افتتاح کرتے ہوئے، جناب پرشوتم روپالا نے کہا، مویشی پروری کا شعبہ معاشی ترقی اور دیہی آمدنی کے متنوع محرکات میں سے ایک کے طور پر اُبھرنے کے ساتھ، ٹیکنالوجی کا نفوذ، عوامی سرمایہ کاری، اور پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ یہ مرکز نہ صرف ریاست راجستھان بلکہ پورے ہندوستان کے چرواہا برادریوں کے لیے فائدہ پہچانے کا کام کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کا مقصد لائیو سٹاک کے شعبے کی مسلسل ترقی کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔
جناب پرشوتم روپالا نے راشٹریہ سنسکرت مہوتسو میں موجود مختلف معززین سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا، ‘اس طرح کے پروگرام دنیا بھر میں ہندوستان کی ممتاز اور منفرد ثقافت کے ساتھ رو برو ہونے اور اس کی نمائش کا ایک اچھا موقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریبات کام کاج کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اپنے خیالات، نیٹ ورک شیئر کرنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتے ہیں۔