مصنف:ساہتیہ موریا
مترجم :ڈاکٹر مہوش نور
وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش کا نیا دارالحکومت بننے جا رہا ہے۔ اس شہرکی تاریخ، خوبصورتی اور یہاں موجود کچھ بہترین مقامات کے بارے میں جانتے ہیں۔
جنوبی ہند کی ریاست آندھرا پردیش ان چنندہ ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں گھومنے کے لیے ایک سے ایک بہترین اور حیرت انگیز مقامات ہیں۔اس ریاست کی خوبصورتی اس قدر مقبول ہے کہ لاکھوں ملکی اور غیر ملکی سیاح سمندری ساحل، خوبصورت پہاڑی مقام اور ثقافتی ماحول سے روبرو ہونے کے لیے یہاں پہنچتے ہیں۔
آندھرا پردیش کی راجدھانی بدلنے والی ہے۔ جی ہاں، اس سے پہلے آندھرا پردیش کی راجدھانی امراوتی تھی، لیکن اب یہ وشاکھاپٹنم ہونے جا رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب وشاکھاپٹنم ریاست کی راجدھانی بننے والی ہے۔ انہوں نے سیاحوں کو بھی شہر آنے کی دعوت دی۔
اس مضمون میں، ہم آپ کو وشاکھاپٹنم کی تاریخ اور وہاں موجود کچھ حیرت انگیز مقامات کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں۔ اگر آپ وشاکھاپٹنم جانے کا ارادہ کر رہے ہیں تو یہ معلومات آپ کے لیے بہترین ثابت ہو سکتی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں۔
وشاکھاپٹنم کی تاریخ
وشاکھاپٹنم کی تاریخ بہت دلچسپ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ شہر چھٹی صدی قبل مسیح کا ہے۔ پانینی اور کاتیاین کی سنسکرت تحریروں میں اس شہر کا ذکر ملتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ وینگی سلطنت اور پلوخاندان کے کئی حکمرانوں نے اس شہر پر حکومت کی تھی۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وشاکھاپٹنم شہرکو 11ویں اور 12ویں صدی کے آس پاس بنایا گیا تھا۔16ویں صدی میں یہاں مغلوں نے حکومت کی تھی۔ اس کے علاوہ یہ شہر 18ویں صدی تک فرانسیسی حکمرانی میں رہا۔
آندھرا پردیش کے لیےکیوں خاص ہے وشاکھاپٹنم؟
وشاکھاپٹنم حکمت عملی اور اقتصادی طور پر آندھرا پردیش کے لیے بہت خاص ہے۔ جی ہاں، شہر میں ملک کا مشہور بندرگاہ ہونے کی وجہ سے اسے اقتصادی شہر بھی کہا جاتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ہندوستان کے کورومنڈل ساحل پر یہ واحد محفوظ بندرگاہ ہے جہاں سے سامان بیرون ممالک بھیجا جاتا ہے اور بیرون ملک سے سامان ہندوستان آتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان میں بنائے گئے پہلے اسٹیمر کا افتتاح 1948 میں وشاکھاپٹنم کی بندرگاہ میں ہوا تھا۔ بندرگاہ ہونے کی وجہ سے یہ شہر سیاحوں کے لیے بہت خاص ہے۔
وشاکھاپٹنم میں گھومنے کی بہترین جگہیں
اس خوبصورت شہر میں گھومنے کے لیے ایک نہیں بلکہ کئی شاندار مقامات ہیں، جہاں جانے کے بعد آپ جنوبی ہندوستان کے دیگر شہروں کو بھول سکتے ہیں۔ جیسے
یاردہ بیچ
اس خوبصورت شہر میں اگر کوئی ساحل سب سے زیادہ مشہور ہے تو اس کا نام یاردہ بیچ ہے۔ یہ خوبصورت ساحل صبح و شام سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا رہتا ہے۔ کچھ اور سیاح بھی خاص طور پر طلوع آفتاب اور غروب آفتاب دیکھنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔
وادی ارکو
وشاکھاپٹنم کی وادی ارکو ایک بہت ہی خوبصورت اور مقبول سیاحتی مقام ہے۔ ہم آپ کو بتادیں کہ ارکو ویلی جنوبی ہندوستان کے سب سے کم آلودہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ اسی لیے یہاں سیاح بھی بڑی تعداد میں پہنچتے ہیں۔
کیلاس گری
کیلاس گیری کو وشاکھاپٹنم شہر میں سب سے زیادہ مقبول مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ جگہ شیو اور پاروتی کی بڑی مورتیوں کی وجہ سے اور بھی مشہور ہے۔ اسے بہت سے لوگ ہل اسٹیشن کے نام سے بھی جانتے ہیں۔
کٹکی آبشار
جب پانی تقریباً 50 فٹ کی بلندی سے نیچے گرتا ہے، تو صرف دیکھنے کا ہی من کرتا ہے۔ ہم آپ کو بتادیں کہ مشہور بوررا غار بھی قریب ہی موجود ہیں۔
وشاکھاپٹنم کیسے پہنچیں؟
دہلی، ممبئی، کولکتہ اور بنگلورو وغیرہ کسی بھی شہرسےآپ یہاں آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ ہوائی جہاز سے آپ براہ راست وشاکھاپٹنم پہنچ سکتے ہیں۔
اگر آپ ٹرین سے جا رہے ہیں، تو آپ دہلی، پونے، اورنگ آباد اور ناسک وغیرہ سے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پہنچ کر شہر گھوم سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، اگر آپ سڑک کے ذریعے وشاکھاپٹنم جانا چاہتے ہیں، تو آپ دہلی، ممبئی، کولکتہ، پونے، اورنگ آباد وغیرہ جیسے شہروں سے آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…