بینائی سے محروم افراد
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت دہرادون میں قائم بینائی سے محروم افراد کے بااختیار بنانے کا قومی ادارہ (دیویانگجن) میں طویل عرصے سے بینائی سے محروم بچوں کی تعلیم و تربیت کا کام ہورہا ہے ۔ سماج کے مرکزی دھارے میں یہاں سے نکلنے والے بچے نہ صرف پوری طرح سے شامل ہو رہے ہیں بلکہ وہ سی بی ایس ای بورڈ سے لے کر یو پی ایس سی جیسی سول سروسز میں بھی شاندارمقام حاصل کر رہے ہیں۔ اس ادارے میں بینائی سے محروم بچوں اور بالغوں کے علاوہ دیگر دیویانگ جنوں کی تربیت کے لیے نئی نئی تحقیق کیے جانے کے ساتھ ہی ایسے انسانی وسائل بھی تیار کیے جا رہے ہیں جو ملک کے دوسرے حصوں میں اپنے علم سے دوسروں کی مدد کر سکیں۔
بینائی سے محروم افراد کو بااختیار بنانے کے قومی ادارے کا دورہ
ادارے کے میڈیکل سائیکالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سریندر ڈھلوال نے کہا کہ اس کی شروعات ملک کو آزادی ملنے سے پہلے انگریزوں نے ان فوجیوں کی مدد کے لئے کی تھی جو جنگ میں اپنی آنکھیں گنوا دیتے تھے۔ آزادی کے بعد، حکومت ہند نے اسے ایک قومی ادارے کے طور پر فروغ دیا اور ہر طرح کے دیویانگ جنوں ، خاص طور پربینائی سے محروم بچوں کے لیے یہاں تحقیق و تربیت کا کام شروع کیا۔ اس وقت اس ادارے میں تحقیق و تربیت کے ساتھ ساتھ سی بی ایس ای بورڈ سے الحاق شدہ ایک انٹرمیڈیٹ سطح تک کا کالج بھی قائم ہے جہاں ملک بھر سے آنے والے بینائی سے محروم بچوں کو پرائمری سے انٹرمیڈیٹ تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔
کالج کے وائس پرنسپل امت کمار شرما نے بتایا کہ اس وقت ان کے یہاں مختلف کلاسزمیں کل 254 بچوں کا رجسٹریشن ہے۔ ان بچوں کو بہت ہی کمر عمر میں آن لائن درخواستوں کے ذریعے منتخب کرلیا جاتا ہے۔ سبھی بچے کالج کیمپس میں واقع ہاسٹل میں ہی رہ کر پڑھائی کرتے ہیں۔ کووڈ کے وقت ان بچوں کے لیے پہلی بار آن لائن تعلیم شروع کی گئی تھی اور اُس سال 2021 میں سی بی ایس ای بورڈ میں اس کالج کے بچوں کا ریکارڈ رزلٹ بھی ملا۔ بہتر تعلیمی نتائج کی وجہ سے،سی بی ایس ای بورڈ نے ادارے کے اس کالج کو اے پلس زمرہ کا سرٹیفکیٹ بھی دیا ہے۔
بینائی سے محروم افراد .اس ادارے میں بینائی سے محروم بچوں اور بالغوں کے لیے تحقیقی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں اور وسائل تیار کیے جاتے ہیں
وائس پرنسپل جناب شرما نے بتایا کہ جلد ہی ان کے یہاں سی بی ایس ای بورڈ کے ذریعہ نافذ مصنوعی ذہانت کی بھی تعلیم شروع کی جائے گی۔ فی الحال یہاں عام مضامین کے علاوہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی جیسا مضمون بھی بینائی سے محروم بچوں کو پڑھایاجارہا ہے۔کمپیوٹر تعلیم میں یہاں کے بچوں کی صلاحیت دیکھ کرمحسوس نہیں ہوتا کہ وہ نابینا ہیں۔
بینائی سے محروم افراد کے بااختیار بنانے کا قومی ادارہ (دیویانگجن) میں عام تعلیم کے علاوہ ہنرمندی کے فروغ کی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں اور یہاں سنٹرل بریل پریس بھی ہے۔ عام انتخابات میں استعمال کئے جانے والے خصوصی بیلٹ بھی اسی ادارے میں بنتے ہیں۔ یہاں بی ایڈ اور ڈی ایڈ کی ٹریننگ بھی دی جاتی ہے۔ یہاں سے پاس آؤٹ کرنے والے طلباء ملک بھر میں بینائی سے محروم لوگوں کو تربیت دے رہے ہیں۔ اس ادارے میں تحقیق کا بھی ایک خاص مقام ہے ۔ ادارے نے بینائی سے محروم بچوں کے لیے ایک خاص چیس بورڈ بھی تیار کیا ہے