طلبا کو نیو انڈیا @ 2047 کا خاکہ تیار کرنا ہوگا: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے یونیورسٹی کے سینیٹ، سنڈیکیٹ، طلبا یونین، اساتذہ اور غیر اساتذہ ایسوسی ایشن سے ملاقات کی
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج طلباء سے بغیر تھکے کام کرنے، مواقع کا فائدہ اٹھانے اور نیوانڈیا2047 کے لیے خاکہ تیار کرنے کی اپیل کی، جب بھارت اپنی آزادی کے 100 برس مکمل ہونے کا جشن منائے گا۔چنوتیوں میں مواقع تلاشنے کے لیے طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’’آپ کے ذہن میں ایک شاندار خیال پیدا ہونے سے زیادہ خطرناک کچھ نہیں ہے۔ اپنی صلاحیت کا بھرپور استعمال کرکے اور اپنی قوت کو بروئے کار لاکر ان خیالات پر عمل کریں ۔‘‘
نائب صدر جمہوریہ پنجاب یونیورسٹی، چنڈی گڑھ کے 70ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں مہمان ذی وقار تھے۔ تقریب کے دوران، نائب صدر جمہوریہ، جو کہ پنجاب یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، نے مشہور ماہر تعلیم اور انسان دوست ڈاکٹر سدھا این مورتی کو اعزازی ڈگری (ڈاکٹر آف لٹریچر) اور سابق چیف جسٹس آف انڈیا اور رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) ، جناب رنجن گوگوئی کو اعزازی ڈگری (ڈاکٹر آف لاز) تفویض کی۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے طلبا کو سماج کی وسیع تر فلاح کے لیے اپنا تعاون دینے اور سبھی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی ان کی ذمہ داری کے بارے میں یاد دلایا۔ انہوں نے کہا کہ’’ ملک کو ہمیشہ ترجیح دینے کے عمیق احساس کو اپنے اندر پیدا کریں اور اسے یقینی بنائیں۔‘‘
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ترتیب وار اصلاحات اور مثبت حکمرانی کے اقدامات کے زبردست فوائد حاصل ہوئے ہیں اور یہ کہ بھارت ، ’’سب سے بڑی فعال جمہوریت، مواقع اور سرمایہ کاری کی پسندیدہ عالمی منزل اور عالمی اقتصادی ترقی میں ایک روشن ستارہ ہے‘‘۔
بھارت میں ڈجیٹل تغیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے آئی ایم ایف کے ذریعہ بھارت کی ڈجیٹل ترقی کو ’’عالمی درجے کے ڈجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے‘‘ کے طور پر تسلیم کیے جانے کا ذکر کیا، جو ڈجیٹل تغیر کے عمل سے گزر رہے دیگر ممالک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے پی ایم کسان سمان ندھی، مدرا اسکیم، وغیرہ کے توسط سے براہِ راست فائدہ منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے بھارت کے بدلتے حکمرانی کے ماڈل کا عکاس قرار دیا جس سے چوری کے امکانات پیدا نہیں ہوتے۔
اپنے خطاب میں، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جلسہ تقسیم اسناد کا اہتمام پنجاب یونیورسٹی کی اولین خاتون وائس چانسلر پروفیسر رینو وِگ کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے چند ازحد نامور سابق طلباء کے لیے پنجاب یونیورسٹی کی ستائش کی اور ان طلبا سے یونیوسٹی کی مزید ترقی کو مہمیز کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ دستخط کی گئیں مفاہمتی عرضداشتوں، اور اعلیٰ توانائی تحقیقی پروگرام جیسے بین الاقوامی پروجیکٹوں میں یونیورسٹی کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے ہمیشہ بہترین کارکردگی کے لیے یونیورسٹی کی ستائش کی۔
اپنے دورے کے دوران، نائب صدر جمہوریہ نے پنجاب یونیورسٹی کے سینیٹ اراکین، سنڈیکیٹ اراکین، طلباء کی یونین، ٹیچرس ایسو سی ایشن اور نان ٹیچرس ایسو سی ایشن سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ طلبا کو نیو انڈیا
پنجاب کے گورنر جناب بنواری لال پروہت، ہریانہ کے گورنر جناب بنڈارو دتاتریہ، تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر مملکت، حکومت ہند جناب سوم پرکاش ، حکومت پنجاب میں وزیر تعلیم جناب ہرجوت سنگھ بینس، پنجاب یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر رینو وِگ، پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر سدھا این مورتی، بھارت کے سابق چیف جسٹس اور رکن پارلیمنٹ جناب رنجن گوگوئی اور دیگر معززین اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…