Categories: بھارت درشن

جموں و کشمیر ترقی میں ‘’ پرواز‘‘ اسکیم کا کیا ہے رول؟ ژالہ باری مخالف جال کی کیا ہے کہانی؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کشمیر کے سیب کے کاشتکار فصلوں کو بچانےکے لیے ژالہ باری مخالف جال لگانے لگے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
غلام محمد وانی، بارہمولہ کے ایک سیب کاشتکار بہتر پیداوار کے لیے اپنے باغات میں معیاری کیڑے مار ادویات اور کھادوں کا استعمال کرتے ہیں۔ وقفے وقفے سے وہ گھاس پھوس ہٹاتا ہے  اور باغات کو سیراب کرتا ہے ۔ ان تمام اقدامات کے باوجود اس نے ژالہ باری سمیت قدرتی آفات سے 40 فیصد پیداوار ضائع کی۔2021 میں  وانی نے بھرپور فصل کاٹی۔ اینٹی ہیل نیٹ کی بدولت اس نے کامیابی سے اپنے درختوں کو ژالہ باری سے بچایا۔  وانی  نے بتایا کہمیرے ایک دوست نے اینٹی ہیل نیٹ لگانے کا مشورہ دیا۔ اس کی مجھے زیادہ قیمت نہیں آئی۔ یہاں تک کہ میرے آس پاس کے بہت سے دوسرے کاشتکار بھی اپنے درختوں کو اینٹی ہیل نیٹ سے نہیں ڈھانپ رہے ہیں۔اینٹی ہیل نیٹ یورپ میں سیب کے کاشتکاروں میں مقبول ہیں۔ پولیمر سے بنا، یہ جال پھلوں کو ژالہ باری  اور پرندوں کی چونچ سے بچاتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پچھلے کچھ سالوں سے کشمیر میں مسلسل ژالہ باری دیکھنے میں آنے کے بعد اینٹی ہیل نیٹ کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفینٹی کشمیر کے مالک عرفان میر،جو اینٹی ہیل نیٹ بناتی ہے نے کہا کہ کشمیر میں اس کی مانگ میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔"ہم نے 2016 میں اینٹی ہیل نیٹ متعارف کرایا۔ 2017 میں، ہماری فرم نے پلوامہ میں دو مقامات پر جال لگائے۔ کاشتکاروں کی جانب سے صفر نقصان کی اطلاع کے بعد اس نے اٹھانا شروع کر دیا۔ 2018 اور 2019 میں ہم نے 80 اور 150 کنال اراضی پر اینٹی ہیل جال لگائے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 میر کے مطابق اینٹی ہیل نیٹ کی قیمت 20,000-35,000 روپے کے درمیان ہے اور کامیابی کے ساتھ نقصانات کو کم کرتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ  پانچ سال کے لیے خدمات فراہم کرتے ہیں۔ تمام کاشتکار جنہوں نے اینٹی ہیل جال لگائے ہیں انہوں نے بمپر فصلیں کاٹی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 میر نے کہا کہ اینٹی ہیل نیٹ کو زیادہ کثافت والے اور روایتی سیب کے درختوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیب کے درختوں کی مختلف اقسام کے لیے کچھ ایڈجسٹمنٹ کرنی ہوگی۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران، کشمیر میں ژالہ  کے طوفان خاص طور پر موسم بہار کے دوران دیکھے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال کولگام اور کپواڑہ اضلاع میں کاشتکاروں کو 40 فیصد نقصان ہوا تھا۔ غور طلب ہے کہ  ’پرواز‘ اسکیم کے تحت، حکومت نے اینٹی ہیل نیٹ پر 30 فیصد سبسڈی کی پیشکش کی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago