بھارت درشن

نوادہ بہار میں برسوں سے غرقاب مسجد نظر آنے کے بعد کیوں ہے لوگوں میں تجسس ؟

پٹنہ، 4 ستمبر(انڈیا نیرٹیو)

بہار کے نوادہ ضلع کے رجولی بلاک میں پھولواریہ ڈیم کے جنوب میں واقع چیریلا گاؤں کی مسجد کئی برسوں سے پانی میں ڈوبی ہوئی تھی لیکن پھلواریہ ڈیم میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے اب مسجد پوری طرح سے نظرآنے لگی ہے۔ مسجد کے نظر آنے کی خبر پورے علاقے میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ اس مسجد کو دیکھنے کے لیے مختلف علاقوں سے لوگ ڈیم کے کنارے پہنچنے لگے۔ یہ مسجد دن بھر تجسس کا موضوع بنی رہی۔ دوسری جانب پھلواریہ ڈیم میں پانی کی مسلسل کمی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ دراصل یہ مسجد تقریباً 120 سال پرانی ہے۔ یہ مسجد تین دہائیوں تک مکمل طور پر پانی میں ڈوبی رہی۔ اس کے بعد بھی اس مسجد کو ذرہ برابر بھی نقصان نہیں پہنچا۔

وہیں پھولواریہ ڈیم سال 1984 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اس جگہ پر بہت زیادہ آبادی ہوا کرتی تھی۔ یہ علاقہ ڈیم کی تعمیر کے لیے خالی کرایا گیا تھا۔ پھر ان جگہوں پر رہنے والے لوگوں کو ہردیہ میں بسایا گیا۔ ڈیم بننے کے بعد مسجد کو ویسا ہی چھوڑ دیا گیا۔ پانی بھر جانے کی صورت میں مسجد کا صرف گنبد ہی نظر آتا تھا۔ جب حوض خشک رہتا ہے تو پوری مسجد نظر آتی ہے۔ اس سال پھلواریہ ڈیم میں پانی کی سطح کم بارش یا خشک سالی کی وجہ سے مسلسل کم ہو رہی ہے، یہ بھی لوگوں کے لیے تشویشناک ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں بارش نہ ہوئی تو مستقبل میں اس علاقے میں پانی کا بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ اس ریزروائر میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا گیا ہے۔ ڈیم کا پانی صاف کرکے جنگلاتی علاقے کے 90 گاؤں کے لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ جب آبی ذخائر خشک ہو جائیں گے توان گاؤں تک پانی پہنچنا بند ہو جائے گا۔ جس کی وجہ سے بڑی آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فی الحال ڈیم کے پانی کی سطح میں کمی کی وجہ سے مسجد کا دکھنا یقیناً ایک تجسس کی بات ہے لیکن یہ مستقبل کے لیے خطرے کی علامت بھی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago