نئی دہلی،4؍ ستمبر
ہندوستان کے برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بننے کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ 2030 تک ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
سابق چیف اکنامک ایڈوائزر اروند ورمانی نے کہا، ہندوستان طاقت کے پیمانے پر آگے بڑھ رہا ہے اور میری پیشن گوئی کے مطابق 2028 – 2030 تک، ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائیں گے۔
یہ وہ رجحان ہے جو اہم ہے، جو تاثرات کو متاثر کرے گا، اس سے ہماری خارجہ پالیسی پر اثر پڑے گا اور ہم مختلف ممالک کے ساتھ کس طرح نمٹتے ہیں اور یہ ہندوستان کے بارے میں تاثر کو متاثر کرے گا۔ لہذا، پچھلے 20-30 سالوں میں، لوگوں نے یہ دیکھنا شروع کر دیا ہے کہ ہم چین سے بہت پیچھے ہیں۔ امید ہے کہ اس سے تاثر بدلنا شروع ہو جائے گا۔
یہ دوسرا موقع ہے جب ہندوستان نے معیشت کے معاملے میں برطانیہ کو شکست دی ہے، پہلی بار 2019 میں بھارت نے برطانیہ کے پیچھے چھوڑا تھا۔ سچن چترویدی، ڈی جی، آر آئی ایس (ریسرچ اینڈ انفارمیشن) نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا، یہ دوسری بار ہوا ہے، دراصل، اس سے پہلے 2019 میں ہوا تھا۔ ہم اس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
ہم محصولات کے اخراجات کو کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور افراط زر کو ہدف بنانے کی آر بی آئی کی حکمت عملی سے بھی معیشت کو بہت متوازن انداز میں ترقی کرنے میں مدد ملی ہے اور اس کے نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔
ہندوستان کی معیشت کو عروج پر اور برطانیہ کی معیشت کو زوال پذیر قرار دیتے ہوئے، ایک اور ماہر کا خیال ہے کہ یہ عنصر برطانیہ کے انتخابات پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔
ممتاز ماہر اقتصادیات چرن سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ ہم بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ آئی ایم ایفکافی عرصے سے کہہ رہا ہے کہ ہم دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہیں۔ مہنگائی تقریباً قابو میں ہے۔
دوسری طرف ,برطانیہ کی معیشت بری طرح زبوں حالی کا شکار ہے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔ 2027 کی پیشن گوئی اس سے کہیں زیادہ ہے۔
جب کہ دنیا کساد بازاری کے دہانے پر ہے، ہندوستانی معیشت عروج پر ہے۔ مجھے یقینی طور پر یقین ہے کہ یہ عنصر برطانیہ کے انتخابات پر اثر انداز ہونے والا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…