عالمی یوم ماحولیات 2023 طرزِ زندگی برائے ماحولیات مشن کے ساتھ منایا جائے گا
عالمی یوم ماحولیات (5 جون) ایک ایسا موقع ہے جو ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کو ماحولیات کے حق میں بیداری اور عمل کے رُخ پر اکٹھا کرتا ہے۔ رواں سال حکومتِ ہند کی ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت نے 2023 کے عالمییوم ماحولیات کو طرزِ زندگی برائے ماحولیات مشن کے ساتھ منانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ماحولیات کیلئے طرزِ زندگی کا تصور وزیراعظم نے 2021 میں گلاسگو میں منعقدہ یو این ایف سی سی کوپ 26 میں عالمی رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس میں پیش کیا تھا۔ اس میں انہوں نے پائیدار طرز زندگی اور طرز عمل کو اپنانے کے لیے عالمی کوششوں کے احیا کی ایک واضح پکار دی تھی۔ تقریبات کے سلسلے میں طرزِ زندگی برائے ماحولیات پر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر متحرک ہونے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
1۔ نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری (این ایم این ایچ)
نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری (این ایم این ایچ) نے نیشنل زولوجیکل پارک کے تعاون سے سوچھتا کارروائی کیلئے طرزِ زندگی برائے ماحولیات کے حق میں عوامی بیداری کا آغاز کیا۔ اس کا مقصد عوام کے طرز عمل میں تبدیلی لانا ہے۔ اس سلسلے میں آئی ای ٹی گروپ آف انسٹی ٹیوشن، غازی آباد کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر میناکشی کراول نے فضلے کے انتظام، اس کے مظاہرے اور انٹرایکٹو سیشن پر معلومات کو زیادہ تخلیقی اور انٹر ایکٹیویعنی متعامل انداز مین پیش کیا۔ شرکاء نے بھی طرزِ زندگی برائے ماحولیات کے رخ پر سرگرمیوں کا حصہ بننے کا عہد کیا۔
این ایم این ایچ کے علاقائی دفاتر کے پروگرام:
آر ایم این ایچ، میسور-این ایم این ایچ-ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت نے 05.05.2023 کو طلباء اور عام لوگوں کے لیے مشن لائف (طرزِ زندگی برائے ماحولیات) کے حصے کے طور پر ماسک بنانے کی سرگرمی کا انعقاد کیا اور ماحول دوست عہد کے ساتھ ماحول دوست طرز زندگی کی ضرورت پر زور دیا۔
آر جی آر ایم این ایچ، سوائی مادھوپور – ایٹ این ایم این انڈیا ایٹ ایم او ای ایف سی سی نے #مشن لائف، آبی آلودگی پر ماحول دوست بات چیت، پانی کی بچت، بحری ماحولیاتی نظام کی اہمیت اور آب و ہوا میں تبدیلی پر ایک واقفیت کی ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریباً 478 طلباء، زائرین اور عام لوگوں نے پانی بچاو، بحری ماحولیاتی نظام: بحری زندگی، آب و ہوا میں تبدیلی: تفریح کے ساتھ سیکھیں اور فلم شوز اور سیلفی کارنر سے لطف اندوز ہونے والی نمائش میں آج سرگرمی سے حصہ لیا۔
.2 زولوجیکل سروے آف انڈیا (زیڈ ایس آئی)
زولوجیکل سروے آف انڈیا نے نوجوانوں میں بیداری لانے کے لیے ‘پانی بچاؤ’ اور ‘پلاسٹک کو نا کہو’ پر مشن لائف کے لیے عوامی بیداری شروع کی۔ اس میں ڈاکٹر دھرتی بنرجی، ڈائریکٹر،زیڈ ایس آئی نے تقریباً 100 جوان اور پرجوش نوجوانوں کو غیر روایتی طریقے سے خطاب کیا۔
3. نیشنل سینٹر فار سسٹین ایبل کوسٹل مینجمنٹ (این سی ایس سی ایم)
نیشنل سینٹر فار سسٹین ایبل کوسٹل مینجمنٹ (این سی ایس سی ایم)، چنئی نے آج طرزِ زندگی برائے ماحولیات پر “دستخطی مہم” اور “ماحول دوست عہد” کے ذریعے مشن لائف کوبڑے پیمانے پر متحرک کیا۔ یہ تقریب “ہائیڈرومیٹ سروس فار کوسٹل، ایگریکلچرل اور اربن ریزیلینس اینڈ ارلی وارننگ” پر عالمی بینک کی ورکشاپ کا حصہ تھی۔ اس کا مقصد ساحلی زندگی کی تاب لانے کے بہترین طریقوں سے سیکھنا ہے۔ اس ورکشاپ میں بنگلہ دیش اور سری لنکا کے سرکاری وفود نے شرکت کی اور ساحلی انتظام اور پائیدار زراعت کے طریقوں میں اپنے تجربات سے دوسروں کو آشنا کیا۔
اپنے تعارفی کلمات میں ڈائریکٹر، این سی ایس سی ایم نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پائیدار طرز زندگی کی ضرورت پر زور دیا۔ معززین میں پروفیسر وی گیتالکشمی وائس چانسلر، تمل ناڈو ایگریکلچریونیورسٹی، کوئمبٹور، پروفیسر سنیل کمار سنگھ، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینوگرافی، گوا، ڈاکٹر ایس بالاچندرن، سائنسدان-جی، سربراہ، علاقائی موسمیات سنٹر، چنئی، ایم او ای ایس، ڈاکٹر اینی جارج، بیڈرو سی، کیرالہ، اور دیگر شامل تھے۔ شرکاء نے ماحول دوست عہد اور کوڑا کرکٹ کے خلاف اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزارنے کی ضرورت پر دستخطی مہم میں حصہ لیا۔