تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور سرکاری تقسیم نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے جوتے کی صنعت سے کہا کہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں زیادہ حصہ حاصل کرنے کے لیے معیار پر توجہ مرکوز کریں اور درآمدی انحصار کو کم کریں۔ وہ آج نئی دہلی میں بھارت میں کھیلوں کے جوتوں کی تیاری میں مصروف 100 سے زائد صنعتکاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ چمڑے اور غیر چمڑے
وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ چمڑے اور غیر چمڑے کے جوتوں کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی او) یکم جولائی 2023 سے لاگو ہوں گے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بہتر معیار اور بڑی پیداوار کے لیے بی آئی ایس کے معیارات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جو بالآخر صارفین کے لیے اچھے معیار کی مصنوعات کا باعث بنتی ہے۔
جوتے بنانے والی مشینری اور پرزہ جات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے: جناب پیوش گوئل
وزیر موصوف نے کہا کہ اگر صنعت کے اسٹیک ہولڈرز انڈر انوائسنگ اور انڈر ویلیونگ کے حوالے سے ٹھوس حقائق/ڈیٹا فراہم کرتے ہیں تو حکومت کارروائی کرے گی۔ جناب گوئل نے کہا کہ اعلیٰ معیار کی پیداوار اور اس شعبے میں بڑی صلاحیتوں کے لیے وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوتے کی صنعت کی بہتری کے لیے کاروباری طریقوں کو بہتر بنانا ہوگا۔
وزیر موصوف نے کم معیار اور کم قیمت کے خام مال کی درآمد پر تشویش کا اظہار کیا . اور کہا کہ اس رجحان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جناب گوئل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشینری کی درآمد پر انحصار کم کرنے کی ضرورت ہے. اور گھریلو مشینری بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اجزاء کی پیداوار کی حوصلہ افزائی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایف ڈی ڈی آئی) بھی اس سلسلے میں تعاون کرے گا۔
کم معیار اور کم قیمت والے خام مال کی درآمد کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے: جناب پیوش گوئل
جناب گوئل نے جوتے کی صنعت کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس معیار. اور معیارات کا جائزہ لینے کی کوشش کریں جس کی صارفین کو توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘معیار میں بہتری سے عالمی مارکیٹ میں اہمیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی. ہندوستان کے سرکردہ صنعت کاروں سے کہا کہ وہ ان ممالک کے رجحانات کا جائزہ لیں. جن کی برآمدات میں زیادہ عالمی حصہ داری ہے۔ جوتے بنانے والوں سے بھی کہا. کہ وہ ایف ٹی اے کا بہترین استعمال کریں جن پر ہندوستان نے دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی جوتے اور چمڑے کے ترقیاتی پروگرام پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر موصوف نے جوتے بنانے والوں سے کہا کہ وہ ایف ٹی اے کا بہترین استعمال کریں جن پر بھارت نے دستخط کیے ہیں
وزیر موصوف نے کہا کہ بی آئی ایس اور ایف ڈی ڈی آئی انڈسٹری کلسٹرز. میں جانچ کی سہولیات قائم کریں گے۔ انہوں نے تجویز پیش کی ایف ڈی ڈی آئی کے تعاون سے مولڈنگ. اور ڈیزائننگ کے لیے مشترکہ سہولت مراکز کے قیام کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیدوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم پر بھی غور کیا جا رہا ہے. تاکہ بڑی صلاحیتیں پیدا کی جاسکیں اور بڑے پیمانے پر معیشتوں کو فروغ دیا جا سکے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ڈی پی آئی آئی ٹی کے عہدیداروں. اور صنعت کے نمائندوں کو بین الاقوامی معیار کے بہترین طریقوں کا مطالعہ کرنا چاہئے. تاکہ انہیں ہندوستان میں لاگو کیا جاسکے۔