Urdu News

ازبکستانی گروپ’ہوس گروہی‘ نے جے این یو میں کیا اپنے فن کا شاندار مظاہرہ

دیپ جلاتے ہوئے جے این یو کے ریکٹر پروفیسر ستیش چندر گرکوٹی، ساتھ میں کھڑے ہیں ڈین پروفیسر سدھیر پرتاپ سنگھ، پروفیسر خواجہ اکرام، رستم(ہوس گروہی کے بانی) ، پروفیسر دپندر ناتھ داس اور پروفیسر اوم پرکاش سنگھ

ازبکستانی گروپ’ہوس گروہی‘ نے جے این یو میں کیا اپنے فن کا شاندار مظاہرہ

ڈین آف اسٹوڈینس، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی نے ہندوستانی زبانوں کا مرکز اور کلچرل کمیٹی جے این یو کے اشتراک سے شامِ موسیقی کا اہتمام کیا۔ اس شامِ موسیقی کو خوب صورت بنانے کا سہرہ ازبکستان کے کلچرل گروپ ”ہوس گروہی“HAVAS GURUHI کے سر جاتا ہے۔ دنیا بھر میں بالی ووڈ نغموں کو گنگانے کے لیے مشہور ازبکستانی ہوس گروہی گروپ نے جے این یو میں موسیقی و نغموں کی بزم سجائی۔شامِ موسیقی میں ابتدائیہ کلمات ڈاکٹر شفیع ایوب، استاد ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یونے پیش کیا۔ شامِ موسیقی میں تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے پروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ ہمارے لیے یہ باعث تعجب ہے کہ ازبکستان سے تعلق رکھنے والا یہ گروپ ہندوستانی زبانوں سے ناواقف ہونے کے باوجود بالی ووڈ کے نغمے بہترین ترین طور پر گنگناتے ہیں اور اسی کے لیے یہ گروپ عالمی سطح پر مقبول و مشہور ہیں۔

ہوس گروہی موسیقی گروپ:ہندستانی نغموں کا دلدادہ ازبک ارماتوف خاندان

کہتے ہیں موسیقی اور گیت چاہے کسی بھی زبان میں ہوں ہمارے دل کو سرور اور ذہن کو سکون بخشتی ہے۔موسیقی کسی زبان کی محتاج نہیں،وہ بس ہمیں عشق کرناسکھاتی ہے۔ایسی ہی ایک عشق کی داستان ہم آپ کے سامنے پیش کرناچاہتے ہیں،یہ عشق ہے ہندستانی نغموں اور موسیقی سے ازبک ارماتوف کے خاندان کا۔ان کے ہندوستانی نغموں سے عشق کی انتہا تو دیکھیے کہ ان کے درمیان زبان کی دیوار بھی حائل نہ ہو سکی۔اس گروپ نے دنیا کو بتایا کہ اگرعشق ہو تو اسے زبان کی نہیں،جذبات و احساسات کی ضرورت ہوتی ہے،اس کو محسوس کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔تو آئیے جانتے ہیں اس ازبک موسیقی گروپ کے بارے میں جن کی آوازوں کی کھنک ہندوستانی نغموں کے ساتھ مل کر دنیا کے بیشتر حصوں میں پھیل چکی ہے۔

ہوس گروہی کا مختصر تعارف

GURUHI HAVAS گروپ، جس کا مطلب WHITEENVY ہے، ایک ازبک میوزک گروپ ہے۔ارماتوف(ARMATOV) خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ موسیقی گروپ سات افراد پر مشتمل ہے جوکہ ہندوستانی نغموں کو بخوبی گانے کے لیے مشہور ہیں۔اس گروپ کی بنیاد ایک جوڑے، رستم اور ان کی اہلیہ مطلوبہ نے رکھی تھی، جو اس گروپ کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ہیں۔بینڈ کے گلوکار اور موسیقار ان کے چاروں بچے ہیں۔رستم اور مطلوبہ کی سب سے پہلی اولاد میں بیٹا خاخرمون ہے۔جنہیں ازبکستان کے نہول ایوارڈ سے سرفراز کیا جا چکا ہے۔دوسری اولاد بیٹی ہے،جن کانام شخنوزہ ہے۔تیسری اولاد بیٹا ہے جن کا نام دوستون بیک ہے۔چوتھی اورسب سے چھوٹی بیٹی رابیہ ہیں۔بڑے بیٹے خاخرمون کی شریک سفر نیلوفر ایک سابق ٹی۔وی اینکر اور ان کے بینڈ کی موجودہ پبلک ریلیشن آفیسر ہیں۔

انٹر نیشنل شہرت کا حامل ہے یہ گروپ

انہوں نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں فتح حاصل کر کے موسیقی کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے اپنا پہلا بالی ووڈ کنسرٹ 2017 میں ازبکستان میں منعقد کیا، اور یہ اس موسیقی گروپ کی ایک بڑی کامیابی تھی۔انہوں نے کئی ہندوستانی شہروں میں پرفارم کیا ہے اور کئی ہندوستانی زبانوں میں گایاہے۔مثلاً:ہندی،بنگالی،وغیرہ۔انہوں نے اسٹار پلس کے میوزک شو ”دل ہے ہندوستانی” کے پہلے سیزن میں بھی حصہ لیاتھا۔اس شو میں بطور جج نظر آنے والے بالی ووڈ انڈسٹری کے ڈائیریکٹر،پروڈیوسر کرن جوہر کے ساتھ ساتھ دوسرے جج نے بھی ان کے گانے کے انداز کو سراہا تھا۔ہندستان اور ہندستانی نغموں سے عشق کرنے والے اس موسیقی گروپ کے خاندان کیجذبے کو سبھی جج نے ہندستانی سلام پیش کیا۔

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ایک شام موسیقی کے نام

اس شامِ موسیقی میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کے اعلیٰ عہددران نے بھی شرکت کی، جن میں خاص طور پر پروفیسر ستیش چندر گرکوٹی(ریکٹر1) پروفیسر دیپندر ناتھ داس (ریکٹر2) پروفیسر سیدھر پرتاب سنگھ(ڈین، ڈین آف اسٹوڈینس)پروفیسر اوم پرکاش سنگھ(چیئرپرسن، سی آئی ایل) پروفیسر انامیکا(ایسویٹ ڈین) نے ازبکستان سے آئے مہمانوں کا شکریہ ادا اور سبھوں نے ایک زبان میں کہا کہ ہندوستانی زبان و تہذیب سے ہوس گروہی کی محبت اور لگاو? قابلِ رشک ہے۔ اس خوب صورت اور شاندار شامِ موسیقی میں جے این یو، اگنو کے اساتذہ کے علاوہ کثیر تعداد میں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

Recommended