Urdu News

شہپر رسول: جدید غزل کا سب سے معتبر نام 

پروفیسر شہپر رسول

شہپر رسول: جدید غزل کا سب سے معتبر نام
شہپر رسول ان ممتاز شعرا میں ہیں جو کم کہتے ہیں ، لیکن جو کچھ کہتے ہیں وہ انتخاب الانتخاب ہوتا ہے۔ان کی کم گوئی کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ ان کی عمر چھیاسٹھ برس ہوچکی ہے ، اس کے باوجود صرف دو مختصر شعری مجموعے شائع ہوئے ہیں ، لیکن نئی غزل کا کوئی حوالہ ان کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔
کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ شہپر رسول صاحب دس برسوں میں ایک مصرع بھی نہیں کہتے۔لیکن ادھر گزشتہ کچھ دنوں سے طبیعت وفور میں ہے ماشاءاللّٰہ۔
لیجیے ان کی ایک تازہ غزل ملاحظہ فرمائیے 🙁 ڈاکٹر خالد مبشر ، اسسٹنٹ پروفیسر ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، دہلی )
غزل
شجر پہ پھول تو  چہرے پہ لب لگے  ہوئے  ہیں
ہمیں خبر ہے  کہ جس کے سبب  لگے ہوئے  ہیں
تو یہ ہیں اصل حریف ایسا تو گماں بھی نہ تھا
یہ  میرے ساتھ جو نام و نسب لگے  ہوئے  ہیں
ہے  کوئی  گوشۂ دنیا  جو  شر   سے  خالی  ہو
ادب کے پیچھے بھی کچھ بے ادب لگے ہوئے ہیں
اُسے  ملا  ہے  جو  ایسے  ہمیں  وہ کیسے   ملے
اُدھیڑ  بُن  میں اِسی سب کے سب لگے ہوئے ہیں
یہ پھول  پھل جو  نظر  آ رہے  ہیں  شاخوں پر
لہو  بدن  کا  نچوڑا   ہے  تب   لگے  ہوئے   ہیں
تمہارے  جانے  کے  بعد  اُن  پہ  بات  ہوتی  ہے
تمہارے نام سے جو کچھ لقب لگے ہو ئے ہیں
لگا ہے اُس کا  سراپا  سبھی کو  سب سے  جدا
مگر  وہ نین  تو  شہپر  غضب  لگے  ہوئے  ہیں
شہپر رسول
نئی دہلی

Recommended