بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
ایوارڈیافتہ ٹیچرس ویلفیر سوسائٹی اترپردیش کی صوبائی میٹنگ ریاستی صدر بی ان کھرے کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر صوبے صوبائی اور نیشنل ٹیچرس ایوارڈ یافتہ اساتذہ نے شرکت فرمائی۔ عدیل منصوری جنرل سیکریٹری نے اس موقع پر پچھلی میٹنگ کی کاروائی کو پڑھ کر سنایا اور اس دوران ٹیچرس کے مسائل پر کیے گئے کاموں کو تفصیل سے بتایا۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی تکلیف کی بات ہے کہ وزیراعلی اترپردیش نے ٹیچر ڈے کے موقع پر 2017 میں میں اعلان کیا تھا کی سکنڈری ایجوکیشن کے ایوارڈی ٹیچرس کی طرح بیسک ایجوکیشن کے بھی ایوارڈی ٹیچرس کو 65 سال تک ان کی نوکری میں توسیع دی جائے گی لیکن آج تک گورنمنٹ کا حکم نامہ جاری نہیں ہوا۔
صدر موصوف نے کہا چار ہزار کلومیٹر کا مفت سفر کا انتظام ہے لیکن وہ وہ جنرل بس میں دیا جاتا ہے اس میں ایک اٹنڈنٹ کے ساتھ دیا جانا چاہیے ۔ایک انکریمنٹ دیا جاتا ہے لیکن پنشن کے وقت اسے ہٹا دیا جاتا ہے اس سے پنشن کم ملتی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسمارٹ کارڈ کا سفر کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے جس سے سفر میں سہولت ہو۔
مہاویرسنگھ ورما سرپرست نے اس موقع پر کہا کے یہ سب مخصوص ٹیچرس ہیں ان کے تجربوں کو حکومت کو فائدہ اٹھانا چاہیے اس لیے سبھی کمیٹیوں میں وہ چاہے ضلع سطح کی ہو یا صوبائی سطح کی ہو یا ملکی سطح کی ہو ان کو اس میں رکھا جانا چاہیے۔ جس سے بچوں کو فائدہ ملے۔
ایوارڈی ٹیچرس کے انتقال کے وقت آخری سفر کی کارروائی حکومتی اعزاز کے ساتھ کیا جانا چاہئے ۔تمام شرکا نے ان مسائل کے حل کے لیے ایک وفد کے ذریعے وزیراعلی وزیر تعلیم اور بڑے حکاموں سے ملتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل بیسک ایجوکیشن سے ملاقات کرے۔ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش ہونی چاہیے میٹنگ کے آخر میں اتفاق رائے سے طے ہوا کہ جلد ہی ایک وفد اپنے سبھی مسائل کے لیے وزیر اعلی اور گورنر صاحبہ سےملاقات کرے گا۔