کشمیر یونیورسٹی میں ڈاکٹر قاضی نوید کا والہانہ استقبال
اورنگ آباد مہاراشٹر کے مشہور زمانہ مولانا آزاد کالج کے صدر شعبہ اردو ڈاکٹر قاضی نوید احمد صدیقی ان کشمیر کے دورے پر ہیں۔ کشمیر کا کوئی بھی دورہ کشمیر یونیورسٹی کے بغیر مکمل نہیں ہوتا ہے۔ کشمیر یونیورسٹی کیمپس نہایت خوبصورت ہے۔ ڈل جھیل کے کنارے آباد ہے کشمیر یونیورسٹی۔ درگاہ حضرت بل کے سامنے گلزار ہے کشمیر یونیورسٹی۔ کشمیر یونیورسٹی میں ڈاکٹر قاضی نوید نے طلبہ سے خطاب بھی کیا۔
پروفیسر اعجاز محمد شیخ کی مقبولیت
کشمیر یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو پروفیسر اعجاز محمد شیخ طلبہ اور اساتذہ کے درمیان بہت مقبول ہیں۔ باہر سے تشریف لانے والے مہمانوں کو پروفیسر اعجاز اکثر کشمیر یونیورسٹی آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ پروفیسر عارفہ بشریٰ ، ڈاکٹر کوثر رسول اور ڈاکٹر مشتاق حیدر جیسے اساتذہ ان کے رفیق کار ہیں۔ اسی کشمیر یونیورسٹی کے فاصلاتی نظام تعلیم میں بے حد مقبول استاد ڈاکٹر الطاف انجم صاحب بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر الطاف انجم سالانہ ادبی تحقیقی و تنقیدی مجلہ ترسیل کے مدیر بھی ہیں۔ ڈاکٹر مشتاق حیدر اپنے شعبہ میں ڈاکٹر مشتاق حسین مانگلو کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ خوش لباس، خوش خیال، خوش مزاج ڈاکٹر مشتاق حیدر بھی اب ادبی دنیا میں اپنا مقام بنا چکے ہیں۔
اورنگ آباد دکن اور کشمیر کا رشتہ
طویل ملک کے دو کنارے۔ لیکن ایک قدر مشترک۔ کشمیر اور اورنگ آباد دونوں صوفیا کی سرزمین ہے۔ دونوں محبت کی سرزمین ہے۔ ولی دکنی اور سراج اورنگ آبادی کے شہر سے ڈاکٹر قاضی نوید جب نند رشی اور حبہ خاتون کی سرزمین پر پہنچے تو عالم ہی عجب تھا۔ امید ہے کہ ڈاکٹر قاضی نوید نے طلبہ سے جو کچھ کہا اس سے علم و ادب کی دنیا میں کچھ مثبت تبدیلی رونما ہوگی۔ ادھر دکن میں سرزمین اورنگ آباد پر پروفیسر اتکاز افضل، پروفیسر سلیم محی الدین، ڈاکٹر فیصل احمد، ڈاکٹر پرویز اسلم اور ڈاکٹر فیاض فاروقی جیسے علم و ادب کے پروانے کشمیری مہمانوں کا استقبال کرنے کے لئے بیتاب ہیں۔
صدر شعبہ اردو، مولانا آزاد کالج، اورنگ آباد، مہاراشٹرا، ڈاکٹر قاضی نوید احمد صدیقی کشمیر یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے۔