آنجہانی اداکارہ و گلوکارہ نورجہاں بھلے ہی ہمارے درمیان نہ رہیں لیکن وہ ہندی سنیما کی مضبوط خواتین اداکاروں میں سے ایک تھیں۔ وہ جتنی اچھی اداکارہ تھیں اتنی ہی اچھی گلوکارہ بھی تھیں۔21 ستمبر 1926 کو پیدا ہونے والی نورجہاں کا اصل نام اللہ رکھی وسائی تھا۔ نور جہاں پنجاب کے شہر قصور میں پیدا ہوئیں۔ اس وقت ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم نہیں ہوئی تھی۔
بچپن سے ہی نورجہاں کا رجحان موسیقی کی طرف تھا اور اسی وجہ سے وہ چھوٹی عمر میں ہی فن کی دنیا میں داخل ہو گئیں۔ اس کے لیے نورجہاں کولکتہ آئی اور یہاں آنے کے بعد اللہ رکھی وسائی سے اس کا نام ‘نورجہاں ‘ پڑ گیا۔
تاہم، ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے بعد، نورجہاں پاکستان چلی گئیں۔ اس وقت وہ ہندوستان کی بہت مشہور گلوکارہ اور اداکارہ تھیں۔ انہوں نے ‘دوست’، ‘زینت’، ‘بڑی ماں ‘، ‘جگنو’، ‘خاندان’ جیسی فلموں سے اپنی پہچان بنائی۔ پاکستان جا کر بھی نور جہاں نے اپنے فن کی دلکشی برقرار رکھی اور بلندیوں کے آسمان کو چھو لیا۔
نورجہاں کی ذاتی زندگی کی بات کریں تو انہوں نے دو شادیاں کیں۔ ان کی پہلی شادی 1942 میں شوکت حسین رضوی سے ہوئی۔ نورجہاں اور شوکت نے 1953 میں طلاق لے لی۔ اس کے بعد نور جہاں نے 1959 میں اعجاز درانی سے شادی کی لیکن یہ رشتہ بھی 1971 میں طلاق پر ختم ہو گیا۔
نورجہاں نے فلموں میں اداکاری کرکے شائقین کو خوب محظوظ کیا لیکن سال 1963 میں انہوں نے اداکاری کی دنیا کو خیرباد کہہ دیا۔ جہاں نور جہاں کا فلمی کیرئیر بلندیوں پر رہا وہیں ان کی ذاتی زندگی اتار چڑھاؤ سے بھری رہی۔ طویل عرصے تک اپنی گائیکی کا جادو بکھیرنے والی نورجہاں 23 دسمبر 2000 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…