Urdu News

ناکامی ایک واقعہ ہے، کوئی شخص نہیں: انوپم کھیر

اداکار انوپم کھیر نے اِفّی 53 میں 'پرفارمنگ فار اسکرین اینڈ تھیٹر' پر ماسٹر کلاس سیشن کا انعقاد کیا

اداکار انوپم کھیر نے اِفّی 53 میں ‘پرفارمنگ فار اسکرین اینڈ تھیٹر’ پر ماسٹر کلاس سیشن کا انعقاد کیا

“اداکار پیدا نہیں ہوتے ہیں۔ اسکول کے ڈرامے میں میری پہلی اداکاری ایک تباہی تھی۔ لیکن میرے والد نے میری پوری کوشش کرنے پر شام کو مجھے پھول تحفے میں دیے”۔ معروف اداکار انوپم کھیر نے یہ بات ماسٹر کلاس میں کہی، جو انہوں نے آج گوا میں 53 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (اِفّی) کے ضمن میں’ پرفارمنگ فار اسکرین اینڈ تھیٹر‘ کے عنوان پر کیا۔

انوپم کھیر نے اپنی زندگی کی کہانی بیان کی کہ وہ ایک کامیاب اداکار کیسے بنے، حالانکہ وہ ایک متوسط طبقے سے آئے تھے۔ ان کا بچپن شملہ میں گزرا جہاں وہ ایک مشترکہ خاندان میں رہتے تھے، جسے وہ ایک نعمت کہتے تھے، کیونکہ اردگرد کے لوگ ان سے بات کرتے تھے۔ “میں اپنے والد اور دادا کی طرف دیکھتا ہوں۔ میرے والد کہتے تھے، ‘ناکامی ایک واقعہ ہے، کوئی فرد کبھی نہیں’۔ جب تک میں شکست تسلیم نہیں کرتا، میں ناکام نہیں ہو سکتا۔

اجلاس  میں شرکت کرنے والے ابھرتے ہوئے اداکاروں کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام میں، انہوں نے ان سے کہا کہ جب تک غلطی نہیں ہو جاتی، کوئی اداکار نہیں بن سکتا۔ “کسی کو احمقانہ غلطیوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہئے”۔

ناکامی ایک واقعہ ہے، کوئی شخص نہیں: انوپم کھیر

انہوں نے کہا کہ اداکاری کی تربیت بھی اتنی ہی ضروری ہے، جتنی کسی دوسرے شعبے یا پیشے کی ہے۔ “تربیت آپ کو اعتماد دیتی ہے، یہ ایک موٹر ڈرائیونگ اسکول کی طرح ہے۔ یہ خوف کو دور کرتا ہے۔” انہوں نے یہ بھی کہاکہ، “اداکاری کا کوئی نصاب نہیں ہے۔ یہ انسانی فطرت کے بارے میں ہے۔ اگر میں نے ٹریننگ نہ کی ہوتی تو میں، ایک 28 سالہ نیا آنے والا سارنش میں 65 سالہ بزرگ شہری کا کردار کیسے ادا کرتا”۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ شوٹنگ شروع ہونے کے بعد ان کے بہت کم اسکرپٹ تبدیل کیے گئے ہیں۔

انوپم کھیر کو لگتا ہے کہ ہندوستانی سنیما ہماری نفسیات کا حصہ ہے۔ ’’پرانے دور میں تفریح ​​کا واحد ذریعہ فلمیں تھیں۔‘‘

یہ بتاتے ہوئے کہ ایک اچھے اداکار کی تعریف کیا ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ “ایک اداکار کو جذبات سے بھرپور، زندگی سے بھرپور ہونا چاہیے۔ ایک اداکار کے تین ہتھیاریعنی  مشاہدہ، تخیل اور جذباتی یادداشت ہیں۔

“اگر آپ اداکاری کے ساتھ کھیلیں گے تو آپ مزید سیکھیں گے” اداکاری کے طلباء کے لیے ان کا یہ پیغام تھا۔

انہوں نے ابھرتے ہوئے اداکاروں کو مشورہ دیاکہ ، “ایک اداکار کو خود کو مکمل طور پر بے وقوف بنانے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جب تک آپ بیوقوف نہیں بن جاتے، آپ اداکار نہیں بن سکتے۔ اداکاروں اور لوگوں کے طور پر، خود کو سنجیدگی سے نہ لیں”

اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ انہیں کس طرح یاد کیا جانا پسند کریں  گے. انوپم کھیر نے کہاکہ، “ایک استاد کے طور پر یاد رکھاجانا سب سے بڑی خوشی کی  بات ہے”۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سینئر اداکار ایک اداکاری کا اسکول چلاتے ہیں، جس کا نام ‘ایکٹر پری پیئرس’ ہے۔

سینئر اداکار جن کے پاس 500 سے زیادہ فلمیں ہیں، انہوں نے کہا کہ میں ابھی تک اپنے کیریئر کے درمیانی وقفے تک نہیں پہنچا۔

 “آپ کو کام کرتے رہنا چاہئے۔ آپ کو کسی بھی چیز کے ساتھ شروع کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔ اپنے دشمن نہ بنو۔ ایسے لوگوں کے ساتھ کبھی مت بیٹھو جو ہارے ہوئے کی طرح سوچتے ہیں۔ ان لوگوں سے دوستی کریں، جو آپ سے بہتر ہیں، جو آپ سے بہتر توانائی رکھتے ہیں۔ اگر آپ ممتاز بننا چاہتے ہیں، تو آپ کو ہر ایک دن کام کرنا ہوگا۔” یہ ان  کا فلسفہ حیات ہے۔

سینئر اداکار کی زندگی کے بارے میں ایک اور اصول ہے “میرے خیال میں مجھے لوگوں کو یادیں دینی چاہئیں۔ یادیں دینا ضروری ہے، ہر لمحہ جیو۔ ہمیں شکایتیں کرنے کی عادت ہے۔ زندگی کام کرنے کے بارے میں ہے، تنقید نہیں.” انہوں نے مزید کہا کہ زندگی ایک سفر ہے، منزل نہیں۔

تھیٹر آپ کو توجہ دیتا ہے

تھیٹر اور سنیما میں اداکاری کے درمیان فرق کے بارے میں بات کرتے ہوئے. انہوں نے مشورہ دیا کہ، “تھیٹر آپ کو توجہ دیتا ہے۔ آپ کو سامعین کے مطابق اپنی کارکردگی کو تبدیل کرنا ہوگا، حالانکہ مکالمے اور اشارے وہی رہتے ہیں۔ یہ ریہرسل کے 40 دنوں کے بعد آتا ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے کہا، “قابلیت ذہانت  کا سب سے بڑا دشمن ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ، “تھیٹر میں کوئی ریٹیک نہیں ہے۔ سنیما نے دوبارہ ٹیک کیا ہے، اسی لیے بہت سے لوگ اسے ہلکے سے لیتے ہیں “۔!

Recommended