ان دنوں پاکستان کی کچھ مشہور اداکارائیں پڑوسی ملک میں میڈیا کی سرخیوں میں ہیں۔ اس کی وجہ وہاں کے ایک سابق فوجی افسر عادل راجہ کی طرف سے لگائے گئے سنگین الزامات ہیں۔
عادل راجہ اس وقت ایک یوٹیوب چینل چلاتے ہیں، جس کے تقریباً 3 لاکھ سبسکرائبر ہیں۔ انہوں نے اپنے چینل پر سجل علی، مہوش حیات، ماہرہ خان اور کبریٰ خان کے بارے میں کہا ہے کہ ان اداکاراؤں کو فوج نے ہنی ٹریپ کے لیے استعمال کیا۔ عادل راجہ کے ان الزامات پر اداکارہ کافی برہم ہوگئیں۔ سب نے سوشل میڈیا پر پوسٹس لکھ کر ان کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے ناراض سجل علی نے سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ لکھ کر اس الزام کا جواب دیا ہے۔ سجل علی نے کہا ہے کہ ’’یہ تمام باتیں مکمل بکواس ہیں اور میں عادل راجہ کے خلاف قانونی کارروائی کروں گی۔‘‘ اب یہ ملکبد تر ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں کسی بھی لڑکی کے کردار پر سوال اٹھانا عام ہو گیا ہے۔بتادیں کہ سجل علی سری دیوی کے ساتھ ہندی فلم مام میں بھی کام کر چکی ہیں۔
ایک اور معروف اداکارہ کبریٰ خان نے بھی سوشل میڈیا پر لکھا کہ شروع میں میں خاموش تھی کیونکہ جعلی ویڈیو میری شخصیت پر حاوی نہیں ہو سکی لیکن اب بہت ہو گیا۔ تمہیں کیا لگتا ہے کہ کوئی ایرا غیرہ آکر مجھ پر انگلیاں اٹھائے گا اور میں خاموش رہوںگی۔
انہوں نے عادل راجہ کو بھی چیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے الزام کو ثبوت کے ساتھ مضبوط لہجے میں پیش کریں۔ انہوں نے لکھا، “آپ کے پاس 3 دن ہیں۔ آپ ثبوت کے ساتھ اپنی بات کی تائید کریں ورنہ میں آپ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروںگی۔ کیونکہ سچ میرے ساتھ ہے اور میں کسی کے باپ سے نہیں ڈرتی۔
دوسری جانب ایک اور اداکارہ مہوش حیات نے بھی عادل راجہ کے الزام کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ انہوں نے لکھا، “کچھ لوگ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے انسانیت کے درجے سے نیچے گر جاتے ہیں۔
میں سمجھ سکتی ہوں کہ آپ اپنی دو منٹ کی شہرت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ میں ایک اداکارہ ہوں اس لیے میرا نام کیچڑ میں نہ گھسیٹیں۔” شرم آتی ہے۔
کسی ایسے شخص کے بارے میں بے بنیاد الزامات لگانا جس کے بارے میں آپ کچھ نہیں جانتے اور اس سے بھی زیادہ شرمندگی ان لوگوں کے لیے ہے جو عادل راجہ کی بکواس پر یقین رکھتے ہیں۔
عادل راجہ نے اس معاملے میں اداکارہ ماہرہ خان کا نام بھی لیا ہے تاہم ماہرہ کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ماہرہ خان پاکستانی انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہے۔ وہ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم رئیس میں بھی کام کر چکی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…