ہندی سنیما کی مشہور خاتون ہدایت کار میگھنا گلزار کا شمار ہندوستانی سنیما کی بہترین ہدایت کاروں میں کیا جاتا ہے۔ میگھنا 13 دسمبر 1973 کو ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ وہ مشہور فلم ڈائریکٹر-نغمہ نگار گلزار اور تجربہ کار اداکارہ راکھی گلزار کی بیٹی ہیں۔ میگھنا نے ممبئی سے اپنی تعلیم مکمل کی۔ گھر میں فلمی ماحول کی وجہ سے میگھنا بھی فلم انڈسٹری کی طرف مائل ہوگئیں۔ اپنے کیریئر کے آغاز میں میگھنا نے ایک مشہور انگریزی اخبار میں فری لانسنگ رائٹر کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار سعید مرزا کی اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔
اس دوران میگھنا نے محسوس کیا کہ انہیں ہدایت کاری کی باریکیاں بہتر طریقے سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ وہ فلم سازی کا مختصر کورس کرنے نیویارک چلی گئیں۔ نیویارک سے واپس آنے کے بعد، میگھنا نے اپنے ڈائریکٹراور نغمہ نگار والد کی مدد کرنا شروع کر دی۔ انہوں نے ماچس، ہو توتو جیسی فلموں میں اپنے والد کی مدد کی اور ساتھ ہی اسکرین پلے لکھنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی شارٹ فلموں اور ڈاکیومنٹری فلموں کی ہدایت کاری کی۔
میگھنا نے سال 2002 میں تبو اور سشمیتا سین اسٹارر فلم ‘فی لحال’ سے اپنی ہدایت کاری کا آغاز کیا۔ اگرچہ یہ فلم باکس آفس پر فلاپ ہوگئی لیکن میگھنا کو اس فلم کے لیے ناقدین کی جانب سے اچھا ردعمل ملا۔ اس کے بعد میگھنا نے 2007 میں فلم ‘جسٹ میریڈ’ اور ملٹی اسٹارر فلم ‘دس کہانیاں’ کی ہدایت کاری کی۔ دونوں فلموں نے باکس آفس پر اچھا بزنس کیا۔ اس کے بعد میگھنا نے طویل عرصے کے بعد سال 2015 میں فلم ‘تلوار’ کی ہدایت کاری کی، جس نے نہ صرف باکس آفس پر خوب کمائی کی بلکہ ناقدین کے دل بھی جیت لیے۔ یہ فلم مشہور آروشی قتل کیس پر مبنی تھی۔
سال 2018 میں، میگھنا گلزار نے عالیہ بھٹ اور وکی کوشل کی اداکاری والی فلم ‘راضی’ کی ہدایت کاری کی، جس نے انہیں ہندی سنیما میں بہترین خاتون ہدایت کار کے طور پر پہچان دلائی ۔ اس فلم کو شائقین کی جانب سے خوب پذیرائی ملی اور باکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئی۔ میگھنا نے بہت کم فلموں میں ہدایت کاری میں ایک مضبوط مقام حاصل کیا ہے۔ میگھنا فلموں کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی کافی متحرک رہتی ہیں۔ان کی ذاتی زندگی کی بات کریں تو ان کی شادی گووند سندھو سے ہوئی ہے اور ان کا ایک بیٹا ہے۔ جلد ہی فلم سام بہادر کو ناظرین کے سامنے لانے والی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…