گوا / نئی دہلی، 24 نومبر (انڈیا نیریٹو)
بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر کا کہنا ہے کہ حقیقت پر مبنی اور معنی خیز فلمیں ناظرین سے جڑتی ہیں۔ فلم کشمیر فائلز اس کی ایک مثال ہے۔ سچے واقعے پر بنی اس فلم کو پورے ملک سے پیار ملا۔ اس فلم کی ریلیز کے بعد سے لوگ آج کشمیری پنڈتوں کے ساتھ پیش آنے والے سانحہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
بدھ کو گوا میں 53 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں آئی ایف ایف آئی ٹیبل ٹاک میں حصہ لیتے ہوئے، کھیر نے کہا کہ 32 سال بعد، کشمیر فائلز نے دنیا بھر کے لوگوں کو 1990 کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ پیش آنے والے المیے سے آگاہ کرنے میں مدد کی۔ یہ سچے واقعات پر مبنی فلم ہے۔ ہدایت کار وویک اگنی ہوتری نے اس فلم کے لیے دنیا بھر سے تقریباً 500 لوگوں کا انٹرویو کیا۔
کھیر نے کہا کہ 19 جنوری 1990 کی رات کو بڑھتے ہوئے تشدد کے بعد وادی کشمیر میں پانچ لاکھ کشمیری پنڈتوں کو اپنے گھر بار اور یادیں چھوڑنی پڑیں۔ کھیر نے کہا کہ ایک کشمیری ہندو کی حیثیت سے وہ بھی اس سانحے سے گزرے ہیں۔ لیکن اس سانحہ کو کوئی ماننے کو تیار نہیں تھا۔ دنیا اس سانحہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس فلم نے اس سانحہ کو دستاویزی شکل دی۔
انوپم کھیر نے کہا کہ اس فلم میں بطور اداکار اپنے فن کو استعمال کرنے کے بجائے انہوں نے اپنی روح کو حقیقی زندگی کے واقعات کے پس پردہ حقیقت کے اظہار کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ فلم کے پیچھے بنیادی تھیم یہ ہے کہ کسی کو کبھی ہار نہیں ماننی چاہیے۔ امید ہمیشہ آس پاس ہی کہیں رہتی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…