Urdu News

دی اسٹوری ٹیلر معروف ستیہ جیت رے کے لئے ایک عاجزانہ خراجِ عقیدت ہے : عادل حسین

دی اسٹوری ٹیلر معروف ستیہ جیت رے کے لئے ایک عاجزانہ خراجِ عقیدت ہے

اداکار عادل حسین نے کہا ہے کہ ’’ دی اسٹوری ٹیلر ‘‘ بھارتی سنیما کی معروف شخصیت  ستیہ جیت رے کو ایک عاجزانہ خراج عقیدت ہے۔ ’’ انڈین پینورما فیچر فلم کی کاسٹ اور کریو، دی اسٹوری ٹیلر  آج گوا میں بھارت کے 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کی  ’ ٹیبل ٹاک ‘ کا موضوع تھی ۔

فلم کے بارے میں میڈیا اور سنیما کے رائٹروں کو فلم کے بارے میں بتاتے ہوئے ، عادل نے ، جنہوں نے فلم میں اہم کردار ادا کیا ہے ، کہا کہ یہ فلم عظیم فلمساز اور داستان گو ستیہ جیت رے کی ایک مختصر کہانی پر مبنی ہے۔

اداکارہ تنیشتھا چٹرجی نے کہا کہ ایک فنکار کے طور پر  میں محسوس کرتی ہوں کہ فن کو آزاد ہونا چاہیئے لیکن آج کی دنیا میں جہاں فلم بنانے میں بہت زیادہ رقم شامل ہوتی ہے اور کوئی بھی چیز مفت نہیں ملتی، یہ فن کاروں کی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی کی حقیقی تخلیق کا احترام کریں اور اس کا سرقہ کرنے سے گریز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کاپی رائٹ نہ صرف سینما میں بلکہ دوسرے شعبوں میں بھی آج ایک چیلنج بھرا معاملہ ہے  ۔

سرقہ پر بحث میں شامل ہوتے ہوئے ، عادل حسین نے کہا کہ  ’’ کارمک قانون کے مطابق، آپ کو جو کچھ بھی مفت ملتا ہے، آپ کو اس کا نتیجہ بھگتنا پڑتا ہے۔ لہٰذا ، آپ کو جو بھی پروڈکٹ یا سروس موصول ہوتی ہے، چاہے وہ آرٹ ہو یا کوئی بھی چیز یا تو آپ کو رقم ادا کرنی چاہیئے یا اس کے خالق کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔ کاپی رائٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے یہی بنیادی اصول ہونا چاہیئے۔

کردار کے لئے ہمدردی پیدا کرنا ایک اداکار کی سب سے بڑی خوبی ہے

اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، عادل نے کہا کہ ایک اداکار کو اپنی چھوٹے کردار سے بڑے کردار کی طرف سفر کرنا چاہیئے. تاکہ وہ کہانی اور کردار میں اپنا چھاپ چھوڑ سکے .   انہوں نے اِس بات کو اجاگر کہا کہ ’’ کردار کے لئے ہمدردی پیدا کرنا ایک اداکار کی سب سے بڑی خوبی ہے ۔ ‘‘

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ تنیشتھا نے کہا کہ فن کا مقصد فن کاروں اور ناظرین کو خود سے سوال کرنے کی رہنمائی کرنا ہے۔ جواب کی تکمیل کرتے ہوئے، عادل نے کہا کہ  آرٹ کا گہرا ارادہ ہمیں بلند کرنا ہے تاکہ ہم اپنے وجود پر سوالات کر سکیں۔  انہوں نے اس بات پر زور  دیا کہ ’’ سینما کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں ہے، بلکہ بیداری پیدا کرنا بھی ہے ۔ ‘‘

22-2-299QR.jpg

پروڈیوسر سوچندا چٹرجی نے کہا کہ  فلم سرقہ کے خلاف سخت پیغام دیتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ’’ یہ تین سال کا مشکل سفر تھا لیکن ہم اس کے نتائج سے خوش ہیں ۔ ‘‘

دی اسٹوری ٹیلر  فلم کی اسکریننگ  کل اِفّی – 53 میں کی گئی اور اس کا شاندار خیر مقدم کیا گیا ۔ یہ فلم بھارت کے 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے گولڈن پیکاک اعزاز کے لئے بھی مقابلہ آرائی میں شامل ہے ۔

فلم کا نام: دی اسٹوری ٹیلر

22-2-3AJXD.jpg

ڈائریکٹر: اننت نارائن مہادیون

پروڈیوسر: کویسٹ فلمز

اسکرین پلے: کریت کھرانا

سینماٹوگرافر: الفونس رائے

ایڈیٹر: گورو گوپال جھا

کاسٹ: پریش راول، عادل حسین، ریوتی، تنیشتھا چٹرجی، جیش مورے

خلاصہ

تارینی رنجن بندھوپادھیائے، ایک آوارہ داستان گو ، ایک کام پر قائم نہ رہنے کے لئے بدنام ہیں جس نے اپنے کام کے کیریئر میں 32 نوکریاں بدلی ہیں ۔ اب 60 سال کی عمر میں، کولکاتہ میں ریٹائر ہو چکے ہیں اور ایک رنڈوے ہیں۔ انہیں صرف یہ افسوس ہے کہ وہ اپنی آنجہانی بیوی انورادھا کو ، چھٹیوں کا وقت نہیں دے سکے ، جس کی انہیں ہمیشہ خواہش رہی  اور اب اچانک ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد دنیا میں ، اُن کے پاس وقت ہی وقت ہے لیکن اب  ان کا کوئی چاہنے والا ان کے قریب نہیں ہے ۔

Recommended