تفریح

ہندی زبان کی کیا اہمیت ہے، شاید اب اجے-کاجول سمجھ جائیں گے۔

بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے ساتھ ساتھ میڈیا اور ٹرولرز بھی اپنے بچوں پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ کیا کر رہے ہیں، کیا پہن رہے ہیں، کیا کھا رہے ہیں، کیا کہہ رہے ہیں اور کہاں پارٹی کر رہے ہیں۔ میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا ٹرولرز بھی ان کی ہر سرگرمی پر نظر رکھتے ہیں۔ جیسے ہی وہ کچھ غلط کرتے ہیں ان کی ٹرولنگ شروع ہوجاتی ہے۔ ابھی ایک بار پھر ایک اسٹار کڈ نے میڈیا کو موقع دیا ہے۔ یہ اسٹار کڈ ہے نیسا دیوگن۔ نیسا دیوگن کون ہے؟ وہ اجے دیوگن اور کاجول کی بیٹی ہیں۔

نیسا لائم لائٹ میں کیوں ہے؟ اس کی ہندی کی وجہ سے۔ درحقیقت وہ حال ہی میں احمد نگر میں منعقدہ ایک سماجی تقریب میں ہندی میں بات کرتی نظر آئیں۔ اب آپ کہیں گے کہ ہندی میں بات کرنا کیا غلط ہے۔ ہندی بولنا غلط نہیں ہے لیکن اجے دیوگن اور کاجول جیسے اداکاروں کی بیٹی کا اس زبان کو ٹھیک طرح سے بول نہ پانا ایک بڑا مسئلہ ہے۔

اگر انگریزی اہم ہے تو ہندی بھی اتنی ہی اہم ہے

آج کل اسکولوں اور کالجوں میں بچوں کو انگریزی پڑھانے پر اتنا زور کیوں دیا جا رہا ہے اور ہندی کو کیوں بھلایا جا رہا ہے۔ کارپوریٹ دفاتر میں تو ٹھیک ہے لیکن بڑے اسکولوں اور کالجوں میں ہندی کو کیوں دبایا جا رہا ہے۔ اگر انگریزی اہم ہے تو ہندی بھی اتنی ہی اہم ہے۔

اب آتے ہیں نیسا کی طرف۔ جب آپ اپنا گھر چھوڑ کر باہر کی دنیا کی طرف توجہ دینے لگتے ہیں تو پھر وہی حالت ہو جاتی ہے جو نیسا کی ہوئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ ہندی فلموں کے ایک بڑے اسٹار کی بیٹی صرف ہندی بولنے میں بے چینی محسوس کررہی ہے۔ ویڈیو میں ان کی حالت کسی غیر ملکی جیسی لگ رہی تھی، جو انگریزی تو ٹھیک سے بولتی ہے لیکن ہندی میں مشکل ہے۔

اجے دیوگن کو اپنی بیٹی کو ہندی زبان بھی سکھانی چاہیے

ویڈیو میں بچوں کو کتابیں پڑھنے کا علم دینے والی نیسا کو ہندی بولتے ہوئے اس طرح ہکلاتے ہوئے دیکھنا بدقسمتی کی بات ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ روزانہ 2 سے 3 کتابیں پڑھتی ہیں اور اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ان کی والدہ بھی کتابیں پڑھنا پسند کرتی ہیں۔ لیکن کیا کاجول اور اجے نے اپنی بیٹی کو باقی دنیا کو سکھاتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ انہیں اپنی بیٹی کو ہندی زبان بھی سکھانی چاہیے۔

نیسا نے اپنی ابتدائی تعلیم ممبئی کے مشہور دھیرو بھائی امبانی اسکول سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ مزید تعلیم کے لیے سوئٹزرلینڈ چلی گئیں۔ یعنی کاجول اور اجے نے اپنی بیٹی کو سب کچھ سکھایا ہے تاکہ ان کی بیٹی آگے بڑھ سکے۔ بس اس ملک کی سب سے اہم زبان پڑھانا بھول گئی جس میں وہ رہ رہی ہے۔

یہ لوگ اس زبان کو اس قدر احساس کمتری کی نگاہ سے کیوں دیکھتے ہیں؟ آخر ان کی فلمیں اسی زبان میں بنتی ہیں۔ آج لوگ آپ کی بیٹی کا یہ زبان نہ بولنے کی وجہ سے مذاق اڑا رہے ہیں تو شاید اب آپ کو اس زبان کی اہمیت کا اندازہ ہو جائے گا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago