مقبول گلوکار کیلاش کھیر کو آج ہر کوئی جانتا ہے۔ پوری دنیا میں ان کے مداح ہیں لیکن یہاں تک ان کا سفر آسان نہیں تھا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں کیلاش کھیر نے اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا ہے۔ انہوں نے اس انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ایک وقت تھا جب کیلاس کھیر نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔
کیلاش کھل کر اپنی جدوجہد ، مشکل وقت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ شروع شروع میں جو بھی کام ملتا وہ کرتے تھے۔ تب ان کی عمر صرف 20-21 سال تھی۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی میں ایکسپورٹ کا کاروبار بھی شروع کیا لیکن اچانک ان کا کاروبار بند ہو گیا۔
کاروبار میں مسلسل نقصان کی وجہ سے کیلاش کھیر ٹوٹ گئے۔ اس کے بعد وہ پنڈت بننے اور روحانیت سیکھنے رشی کیش آئے، لیکن یہاں بھی وہ مطمئن نہیں ہوئے۔ انہیں لگا کہ وہ یہاں کے نہیں ہیں۔ کیونکہ ان کے ساتھ جو بچے تھے وہ بہت چھوٹے تھے۔ ان بچوں اور کیلاش کھیر کے خیالات آپس میں نہیں ملتے ہیں۔ہر جگہ نامکامی کی وجہ سے وہ بہت مایوس ہوئے۔ اس ناکامی سے تنگ آکر کیلاش نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ ایک دن وہ دریائے گنگا کے کنارے گئے اور دریا میں چھلانگ لگا دی۔ اس وقت ایک شخص نے انہیں بچا لیا۔
اس شخص نے کیلاش سے پوچھا کہ اگر تم تیرنا نہیں جانتے تو دریا میں کود کیوں جاتے ہو؟ کیلاش نے پھر اس کے سامنے اپنا دماغ کھول دیا۔ خودکشی کا نام لیتے ہی اس شخص نے کیلاش کے سر پر تھپڑ مار دیا۔ اس ایک تھپڑ نے اس کی زندگی بدل دی۔ اس کے بعد اس نے زندگی میں کچھ بڑا کرنے کا فیصلہ کیا۔ خود کو ثابت کرتے ہوئے، وہ آج لاکھوں لوگوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…