تفریح

سروج خان مدر آف ڈانس  کے نام سے کیوں تھیں مشہور؟ تفصیل سے پڑھنے کے لیے کلک کریں

آنجہانی کوریوگرافر سروج خان، جنہیں ہندوستان میں مدر آف ڈانس کے نام سے جانا جاتا ہے، آج اس دنیا میں نہیں ہیں، لیکن انہیں آج بھی ان کی شاندار کوریوگرافی کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔

سروج خان 22 نومبر 1948 کو پیدا ہوئیں۔ سروج خان کا اصل نام نرملا ناگپال تھا۔ان کے والد کا نام کشن چند سادھو سنگھ اور والدہ کا نام نونی سادھو سنگھ تھا۔ سروج خان کا خاندان تقسیم کے بعد پاکستان سے ہندوستان ہجرت کر گیا تھا۔

سروج خان نے بالی ووڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز تین سال کی عمر میں بطور چائلڈ اداکارہ فلم ‘نذرانہ’ سے کیا۔ وہ 50 کی دہائی کے آخر میں بیک گراؤنڈ ڈانسر بن گئیں۔ سروج خان، 1950 کی دہائی کی مشہور کوریوگرافر بی  سوہن لال کے ساتھ رقص کی تربیت لی۔

اس دوران سروج کو سوہن لال سے پیار ہو گیا۔ سوہن لال سروج خان سے 30 سال بڑے تھے لیکن عمر میں محبت کہاں نظر آتی ہے۔سروج خان نے سوہن لال سے شادی کے لیے اسلام قبول کیا، جب وہ صرف 13 سال کی تھیں اور ان کے شوہر کی عمر 43 سال تھی۔

چودہ سال کی عمر میں سروج خان نے اپنے پہلے بیٹے راجو خان  (کوریوگرافر) کو جنم دیا۔سروج خان کو سوہن لال کی شادی شدہ زندگی کے بارے میں بیٹے کی پیدائش کے بعد معلوم ہوا، بچوں کی پیدائش کے بعد سوہن لال نے انہیں  اپنا نام  دینے سے انکار کر دیا۔ لیکن سروج خان نے ان تمام مشکلات کے درمیان بھی ہمت نہیں ہاری۔

اس کے بعد سروج خان اور سوہن لال کے درمیان فاصلے آ گئے۔ سروج خان اور سوہن لال کے تین بچے تھے جن میں سے ایک کی پیدائش سے پہلے ہی موت ہو گئی۔ سروج خان نے اکیلے اپنے بچوں کی پرورش کی۔ سوہن لال سے علیحدگی کے بعد سروج خان نے 1975 میں سردار روشن خان سے شادی کی۔ ان دونوں کی ایک بیٹی سکینہ خان ہے۔

سروج خان نے سال 1974 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘گیتا میرا نام’ سے ایک آزاد کوریوگرافر کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بالی ووڈ کے کئی مشہور گانوں کی کوریوگرافی کی، جن میں دھک دھک کرنے لگا (بیٹا)، ہوا ہوائی (مسٹر انڈیا)، ایک دو تین (تیزاب)، میرے ہاتھوں میں نونو چڑیا  ں (چاندنی)، ڈولا رے ڈولا (دیوداس)   وغیرہ  شامل ہیں ۔سروج خان جلد ہی بھارت میں مدر آف ڈانس کے نام سے مشہور ہوگئیں

سروج خان  نے 2000 سے زائد گانوں کی کوریوگرافی کی تھی ۔سروج خان کو ان کی خوبصورت اور شاندار کوریوگرافی پر آٹھ بار بہترین کوریوگرافر کا ایوارڈ دیا گیا۔

فلم فیئر ایوارڈ اور نیشنل ایوارڈ  سے تین بار نوازا جا چکا ہے۔3 جولائی 2020 کو 71 سالہ سروج خان ممبئی کے باندرہ ایسٹ کے گرو نانک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔سروج خان بلاشبہ آج ہمارے درمیان   نہیں ہیں۔لیکن وہ ایک  ایسی صلاحیت تھیں   جس نے ستاروں کو امر کر دیا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago