صحت

بھارت نے بچوں کی شرح اموات میں کمی لانے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں

ایک اہم سنگ میل طے کرتے ہوئے ، بھارت نے بچوں کی شرح اموات کو کم  کرنے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ رجسٹرار جنرل آف انڈیا ( آر جی آئی ) کے ذریعہ 22 ستمبر ، 2022 ء کو جاری کردہ نمونہ رجسٹریشن سسٹم ( ایس آر ایس ) کی  اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ 2020 کے مطابق، ملک 2014 ء کے بعد سے 2030 ء تک پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی جی ) کو حاصل کرنے کی سمت میں آئی ایم آر ، یو 5 ایم آر  اور این ایم آر میں مسلسل کمی کا مشاہدہ کر  رہا ہے۔

دیکھ بھال کرنے والوں اور کمیونٹی کے اراکین

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے . اس کامیابی پر قوم کو مبارکباد پیش کی اور بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے لئے انتھک محنت کرنے کے لئے تمام صحت کارکنوں. دیکھ بھال کرنے والوں اور کمیونٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے کہا کہ ’’ 2014 ء کے بعد سے مسلسل کمی ہو رہی ہے ، جیسا کہ ایس آر ایس 2020 میں انکشاف کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ بھارت ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مخصوص اقدامات . مرکز – ریاست کی مضبوط ساجھیداری .اور صحت ورکروں کی محنت کے ساتھ بچوں کی شرح اموات کے ایس ڈی جی 2030 کے اہداف کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے ۔

مسلسل گراوٹ کے رجحان کے بعد آئی ایم آر ، یو 5 ایم آر اور این ایم آر میں مزید کمی آئی ہے:
  • ملک کے لئے 5 سال سے کم عمر  کے بچوں کی شرح اموات. ( یو 5 ایم آر ) نے 2019 ء سے 3 پوائنٹس (سالانہ کمی کی شرح: 8.6 فی صد ) کی نمایاں کمی ظاہر کی ہے (2019 ء میں 1000 زندہ بچوں کی پیدائش .  میں 35 بچوں کی اموات کے مقابلے 2020 ء میں 1000 بچوں کی پیدائش میں 32 بچوں کی اموات ) ۔ اس شرح میں شہری علاقوں میں 21 سے لے کر دیہی علاقوں میں 36 اموات تک کا فرق ہے ۔
  • خواتین کے لئے یو 5 ایم آر  مرد (31) سے زیادہ (33) ہے۔ اسی مدت کے دوران مردوں کے یو 5 ایم آر  میں 4 پوائنٹس. اور خواتین یو 5 ایم آر میں 3 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
  • یو 5 ایم آر  کی سب سے زیادہ کمی ریاست اتر پردیش (5 پوائنٹس) اور کرناٹک (5 پوائنٹس) میں دیکھی گئی ہے۔

  • نومولود بچوں کی شرح اموات ( آئی ایم آر ) میں بھی 2 پوائنٹ کی کمی درج کی گئی ہے . جو 2019 ء میں فی 1000 پر 30 کے مقابلے 2020 ء میں فی 1000 پر 28 ہو گئی ہے. (شرح میں سالانہ کمی: 6.7 فی صد )۔
  • دیہی-شہری فرق کم ہوکر 12 پوائنٹس ہو گیا ہے (شہری – 19، دیہی-31) ۔
  • سال  2020 ء میں صنفی شرح میں کوئی فرق نہیں پایا گیا (مرد -28 ، خواتین – 28 )۔

  • زچگی کے بعد شرح اموات میں بھی 2 پوائنٹ کی کمی آئی ہے . جو 2019 ء میں فی 1000 بچوں کی پیدائش پر 22 تھی ، جو 2020 ء میں فی  1000 زندہ بچوں کی پیدائش پر کم ہوکر 20 ہو گئی ہے ( کمی کی سالانہ شرح: 9.1 فی صد ) ۔  یہ شہری علاقوں میں 12 سے لے کر دیہی علاقوں میں 23 تک ہے۔

ایس آر ایس 2020 کی رپورٹ کے مطابق
  • 6 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے. این ایم آر کے لئے ایس ڈی جی ہدف پہلے ہی حاصل کر لیا ہے.  ( 2030 تک 12 یا اس سے کم ) : کیرالہ (4)، دلّی (9)، تمل ناڈو . (9)، مہاراشٹر (11)، جموں و کشمیر (12) اور پنجاب (12)۔
  • 11 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے یو 5 ایم آر کے لئے.  ایس ڈی جی کا ہدف پہلے ہی حاصل کر لیا ہے. ( 2030 تک 25 یا اس سے کم ) : کیرالہ (8)، تمل ناڈو (13)، دلّی (14)، مہاراشٹر. (18)، جموں و کشمیر (17)، کرناٹک (21)، پنجاب (22)، . مغربی بنگال (22)، تلنگانہ (23)، گجرات (24) اور ہماچل پردیش (24)۔
آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago