Categories: صحت

دلی میں اومیکرون ویریئنٹ کی آمدکے سبب کورونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ہم مسلسل کورونا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ضرورت کے مطابق ہر ممکن اقدامات  کرنے کے لیے تیار ہیں:  ستیندر جین</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی کے وزیر صحت جناب ستیندر جین نے بدھ کو پریس سے خطاب کرتے ہوئے دہلی میں کووڈ کی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے کورونا کے کیسز بہت تیزی سے سامنے آرہے ہیں جس کی بڑی وجہ اومیکرون ویریئنٹ ہے۔ اب تک یہ پتہ چلا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا ویرینٹ سے ہلکا اور کم مہلک ہے۔وزیر صحت جناب ستیندر جین نے کہا کہ بیرون ملک سے دہلی آنے والے لوگ اس قسم سے سب سے زیادہ متاثر پائے جاتے ہیں۔ اس وقت کسی مریض کو آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے اور زیادہ تر مریضوں میں صرف معمولی علامات ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 محکمہ صحت دہلی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، یہ دہلی میں کورونا کی پانچویں اور ملک میں تیسری لہر ہے۔ دہلی میں حالات فی الحال قابو میں ہیں۔ دہلی میں کافی بستر دستیاب ہیں۔ مثال کے طور پر جی ٹی بی ہسپتال میں 650 بستروں کا ریزرو ہے، جس میں کل 20 مریض ہیں، یعنی کل بستروں میں سے صرف 2-5 فیصد بھرے ہیں اور باقی خالی ہیں۔ کل تک دہلی میں کورونا کے 531 مریض داخل ہوئے ہیں، جو دہلی کے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں داخل ہیں۔ کورونا کی آخری لہر میں جب اتنے کیسز آئے تو 15 فیصد  بیڈبھر گئے تھے جو اس بار 3 فیصد کے قریب ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی حکومت مریضوں کو گھر سے الگ تھلگ رہنے کے بارے میں معلومات فراہم کر رہی ہے۔ کل 418 مریضوں میں سے جنہیں بستر دیے گئے، 308 کو کسی طبی امداد کی ضرورت نہیں تھی۔ تمام مریضوں کے جینوم کی ترتیب کی کوئی ضرورت نہیں تھی، یہ ایک تحقیقی عمل تھا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اومیکرون کمیونٹی میں پھیل رہا ہے یا نہیں۔ اب چونکہ زیادہ تر مریض اومیکرون سے آرہے ہیں، اس لیے ہر کسی کے لیے جینوم کی ترتیب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، بے ترتیب نمونوں کی جینوم کی ترتیب ابھی بھی کی جا رہی ہے۔دہلی حکومت دہلی کے اسپتالوں میں طبی آکسیجن کی فراہمی کو ہموار کرنے اور حقیقی وقت کی نگرانی کے لیے تمام آکسیجن ٹینکوں میں ٹیلی میٹری ڈیوائسز لگا رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس سے آفات کے وقت ضرورت کے مطابق آکسیجن کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ وار روم سے اس کی لائیو مانیٹرنگ کی جائے گی، تاکہ بروقت آکسیجن کا بندوبست ہو سکے۔ دہلی حکومت کا ہدف ہے کہ اس بار آکسیجن یا کسی اور بنیادی وسائل کی کمی کی وجہ سے ایک بھی جان نہ چلی جائے۔ دہلی نے کورونا کو روکنے کے لیے ملک میں سب سے سخت قدم اٹھائے ہیں، جس میں ہفتے کے آخر میں کرفیو، کالج اور اسکولوں کی بندش وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال دہلی میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، تعمیراتی کام جاری رہے گا۔ کارکنوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ یہ پابندیاں عام لوگوں کی بھلائی اور سب کی حفاظت کے لیے لگائی گئی ہیں۔ سب لوگ اس پر عمل کریں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago