اس وقت دنیا کورونا جیسے وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہے کہ اب جان لیوا ایبولا وائرس کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ یوگنڈا میں ایبولا وائرس سے 23 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے ایک خصوصی ٹیم یوگنڈا بھیجی ہے۔
مشرقی افریقی ملک یوگنڈا سے جان لیوا ایبولا وائرس نے دستک دی ہے۔ یوگنڈا میں ایبولا وائرس کی وبا تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یوگنڈا کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ایبولا وائرس کی وجہ سے 23 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بتایا گیا کہ یوگنڈا کے مبینڈے، کائگیگوا اور کسانڈا اضلاع میں 18 دیگر کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور 18 مشتبہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔وائرس کا موجودہ پھیلاؤ سب سے پہلے ستمبر کے اوائل میں ضلع مبینڈے کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ہوا تھا۔ 20 ستمبر کو یوگنڈا کی وزارت صحت نے 2019 کے بعد انتہائی متعدی ایبولا وائرس سے ملک میں پہلی موت کا اعلان کیا۔
یہ اطلاع سامنے آنے کے بعد عالمی ادارہ صحت بھی متحرک ہو گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس وائرس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ کیس کا جلد پتہ لگانے اور علامات کا علاج کرنے سے بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا کہ ایبولا کی ایک قسم، زائر سٹرین کے خلاف جو ویکسین کارآمد ہے، وہ دوسری قسم کے سوڈان کے خلاف موثر نہیں ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…