Urdu News

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک میڈیکل ریسرچ سنٹر کا افتتاح کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک میڈیکل ریسرچ سنٹر کا افتتاح کیا

سائنس و ٹکنالوجی  اور ارضیاتی سائنسز کے مرکزی  وزیر  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے. آج   ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) فرید آباد، ہریانہ میں 120 کروڑ روپے کی مختلف سہولیات کا افتتاح کیا۔ میڈیکل ریسرچ سنٹر

سہولیات کا افتتاح کرنے کے بعد بشمول ایک میڈیکل ریسرچ سنٹر. جو کہ ایک 50 بستروں والااسپتال ہوگا اور اس میں  کلینکل ری سرچ    جیسے مشاہدے پر مبنی  گروپ مطالعہ اور فیز 1 اور فیز 2 کلینکل آزمائش  کے لئے سہولیات ہوں گی.  صدارتی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے .  کہا کہ یہاں جس طرح کی تحقیق  ہورہی ہے اسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کووڈ ویکسین کی آزمائش  . عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او )کے ساتھ شراکت  داری کے تحت  ٹی ایچ ٹی ایس آئی کی لیبارٹری میں ہوئی. اور انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان میں  اومیکرون وائرس کو کلچر کرنے والی پہلی لیبارٹری تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BTHK.jpg

صدارتی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہاں جس طرح کی تحقیق  ہورہی ہے اسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ ہندوستان نےکووڈ-19 وبا کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا. کیونکہ اس نے خود کے ٹیکے تیار کئے  اور اپنے ملک کے لوگوں کو  ان کی دو ارب سے زیادہ خوراکیں فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے بہترین حفظان صحت کی سہولت بھی فراہم کی. اور ہندوستان میں کووڈ-19کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح دنیا میں سب سے کم تھی۔ انھوں نے  اس کے لئے ٹی ایچ ٹی ایس آئی کے سائنسدانوں کو ان کی  ایکسیلنس سائنس . اور ویکسین  تحقیق اور ترقی کے لئےتعلیمی اداروں اور صنعت دونوں  کے لیے تعاون کے لئے مبارکباد دی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ٹی ایچ ایس ٹی آئی بایو ٹکنالوجی شعبہ. (ڈی بی ٹی) کے تحت آنے والے اعلیٰ اداروں میں سے ایک ہے. اور اس  ادارےنے ماں اوربچے کی صحت، ٹیکے کے فروغ ، تپ دق اور ڈینگوکے خلاف   تھیراپیٹک مالیکیولز. اور نئے کلینیکل آلات جیسی  تحقیق  کے کئی شعبوں میں کافی اچھا کام کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس میں بی ایس ایل ۔3 لیبارٹری، تجربہ کے لئے  مویشی  کی سہولت. ایک بڑی بائیو ریپوزٹری اور مالیکیولر ریسرچ کے لیے جدید  آلات جیسے عالمی معیار کی سہولیات ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بایوٹکنالوجی   کفایتی انداز میں بنی  ویکسین ،  تشخیص اور علاج کا جوہر ہے۔

انہوں نے یہ بھی  بتایا  کہ  بائیوٹکنالوجی صنعت ہمارے تحقیقی اداروں. کاروباریوں  اور اسٹارٹ اپس کی کوششوں سے اس وقت  چھ ارب  ڈالر سے بڑھ کر  80 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ میڈیکل ریسرچ سنٹر

بائیو ٹکنالوجی شعبہ کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے.  نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹی ایچ ایس ٹی آئی ایک نیا  ادارہ  ضرور ہے. لیکن اس نے ہندوستان میں اور خاص طور سے وبا کے دوران حفظان صحت کے شعبے میں بڑا تعاون دیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ وسائل، لوگ اور اخلاق ہی کسی بھی ادارے کو  مخصوص  بناتے ہیں. اور ٹی ایچ ایس ٹی آئی میں یہ سبھی عنصر  ہیں۔ ڈاکٹر گوکھلے نے تحقیق کو ایک جنون بنانے پر زور دیتے ہوئے. کہا کہ پچھلی ایک دہائی میں ادارے نے بین الاقوامی سطح پر پہچان  بنائی ہے۔

 ٹی ایچ ایس ٹی آئی کے  ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر پرمود کمار گرگ نے اپنے خطاب میں کہا. کہ ہمارے سائنسداں عالمی معیار کے ٹیکے اور مصنوعات کو فروغ دینے  کے لیے پرعزم ہیں. اور مستقبل میں ضرورت پڑی تو  ہیومن چیلنج  ماڈل کو اپنایا جائے گا ۔ انہوں نے مرکزی وزیر سے خالی آسامیوں کو پر کرنے کے موضوع پر بھی . توجہ دینے کی درخواست کی کیونکہ فیکلٹی  کی کمی ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ کے ملک بھر میں 14 خود مختار ادارے ہیں جو انسانی صحت سے متعلق تحقیق اور زراعت کے مختلف پہلوؤں  پر کام کررہے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت ہماری تحقیقی  مہارت کو اور بڑھانے اور ہندوستان کو دنیا کے  سائنس اور ٹکنالوجی کے اعلی اداروں میں مقام دلانے کے لئے پرعزم ہے۔ ہمارے سائنس دانوں کی اجتماعی کوشش اور صلاحیت یقینی طور پر ہمارے عزت مآب وزیر اعظم کے میک ان انڈیا اور  آتم نربھر بھارت کے وژن میں اہم تعاون دے گی۔

Recommended