نئی دہلی ،19 جنوری(انڈیا نیریٹو)
سہم نے اکثر یہ سنا ہے کہ ذیابیطس کے مریض پھل نہیں کھا سکتے۔ لیکن ایسا بلکل نہیں ہے۔ ذیابیطس کے مریض کچھ پھل کھا سکتے ہیں۔بس انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ کونسا پھل ان کی صحت کے لیئے ٹھیک ہے۔
پپیتا صحت کے فوائد کی ایک وسیع رینج پیش کرتا ہے اس میں گلیسیمک انڈیکس کم ہے اور اینٹی آکسیڈنٹس کا پاور ہاؤس ہے۔ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں لیکن اس میں ضروری وٹامنز جیسےاے،بی،سی اور ای کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ میگنیشیم، پوٹاشیم اور لائکوپین اس کے علاوہ فولیٹ، لیوٹین، پینٹوتھینک ایسڈ پپیتے کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے موزوں بناتے ہیں لیکن یقیناً جب اسے صحیح مقدار میں کھایا جائے۔
سنگترے کافی مزیدار کھٹے میٹھے ذائقے کا ہوتا ہے۔ اس کو سرد موسم میں لوگ دھوپ میں بیٹھ کر کھانا پسند کرتے ہیں۔یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیئے کافی فائدہ مند ہے۔
سنگترے سے ذیابیطس کے مریض کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا، اس کے برعکس، ان میں فائبر اور غذائیت کی مقدار زیادہ ہونے کے ساتھ، سنگترے کو آپ کا پسندیدہ پھل ہونا چاہیے۔ سنگترے کا جی آئی 31-51 تک کم ہے، اور گلیسیمک لوڈ تقریباً 5 ہے۔ یہ اقدار بتاتی ہیں کہ نارنجی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ ہیں اور ان کے استعمال سے ان کے خون میں شکر کی سطح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کیوی ذائقے میں تو تھوڑی کھٹی ہوتی ہے۔لیکن اس کے فوائد کافی ہیں۔ اس کا جی آئی 50 ہے، جو اسے کم جی آئی فوڈ گروپ بناتا ہے، اس لیے اگر اعتدال میں کھایا جائے تو کیوی کا پھل فوری طور پر انسولین میں اضافے کا باعث نہیں بنتا ہے۔
ڈروگن پھل جسے انگریزی میں دریگن فروٹ کہتے ہے۔ایسا کہیں ذابت نہیں ہوا ہے کہ اس کو کھانے سے بلڈ شوگر کو کوئی نقصان ہے۔بلکہ یہ پھل کھانے سے آپکی شوگر کی سطح بھی صحیح رہیگی۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہےٹائپ 2 ذیابیطس کو مؤثر طریقے سے شکست دیتا ہے۔ یہ فیٹی جگر کو بھی کم کرتا ہے اور قلبی کام کے لیے موزوں ہے، جس سے یہ تمام لوگوں کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…