ہندوستانی فوج نے ایک این جی او کے ساتھ مل کر شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے اڑی علاقے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب دیہاتوں میں میڈیکل کم ویٹرنری کیمپ کا انعقاد کیا۔
پیر پنجال بریگیڈ کے زیراہتمام میڈیکل کم ویٹرنری کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کیمپ کنٹرول لائن کے قریب بٹگرام گاؤں (سونی گاؤں) کے گورنمنٹ بوائز میڈیم اسکول میں منعقد کیا گیا۔
کیمپ میں مہاراشٹر کے 14 ماہر ڈاکٹروں نے شرکت کی جنہوں نے بارڈر لیس ورلڈ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام اپنی خدمات فراہم کیں۔خواتین، بزرگوں اور بچوں سمیت 200 سے زائد افراد نے طبی ٹیم سے علاج حاصل کیا جس میں جنرل پریکٹیشنرز، طبی ماہرین، ای این ٹی ماہرین، آرتھوپیڈسٹ، اطفال کے ماہرین اور امراضِ امراض کے ماہرین شامل تھے۔
اس تقریب کا اہتمام پونے میں قائم غیر سرکاری تنظیم ‘ بارڈر لیس ورلڈ فاؤنڈیشن’ کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔بارڈر لیس ورلڈ فاؤنڈیشن کے ایک رکن سورو نے کہا کہ علاقے کے زیادہ تر لوگ جلد کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ “یہاں جلد کی بیماریوں کے بہت سے کیسز ہیں۔ ہم اس بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستانی فوج ضروری مدد اور ادویات فراہم کر رہی ہے۔اس میڈیکل کیمپ نے ایک اہم سنگِ میل کو نشان زد کیا، کیونکہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیمپ تھا جو ایسے دور دراز علاقوں میں منعقد کیا گیا تھا جہاں صحت، تعلیم اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات تک رسائی محدود ہے۔
اس کے علاوہ مریضوں کو مفت ادویات بھی فراہم کی گئیں۔ہندوستانی فوج اور سویلین ڈاکٹروں کی مشترکہ کاوشوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام مریضوں کو مفت صحت کا معائنہ اور مشاورت ملے۔یہ اقدام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہندوستانی فوج کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…