Urdu News

سنا مکی ایک حیرت انگیز جڑی بوٹی 

سنا مکی ایک حیرت انگیز جڑی بوٹی 

سنا مکی (طب نبوی ﷺ)
عربی، فارسی،میں سنامکی ، بنگالی میں سونا مکی ، اور انگریزی میں اسے سنا کہتے ہیں۔  سنا مکی
سنا حجاز کی ایک خود رو نباتات ہے ۔ جسکی عمدہ ترین قسم مکہ  میں پائی جاتی ہے ۔یہ پیٹ سے صفرا کو خارج کرتی ہے۔ سودا کو نکالتی اور دل کے پردوں کو تقویت دیتی ہے۔ پٹھوں اور عضلات سے اینٹھن کو دور کرتی ہے۔ بالوں کو گرنے سے روکتی اور صحت مند بناتی ہے۔ جسمانی دردوں کو ختم کرتی ہے۔
اس کے استعمال کی بہتریں صورت اس کا جوشاندہ ہے۔ اس جوشاندہ کو پکاتے وقت اگر منقٰی اور بنفشہ بھی شامل کر لیئے جائیں تو زیادہ فائدہ مند ہوگا۔
ارشاداتِ نبوی ﷺ
حضرت اسمائ بنتِ عمیسؓ روایت فرماتی ہیں مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے پوچھا کہ میں کونسا مسہل استعمال کرتی ہوں ، میں نے عرض کی شبرم، انہوں نے فرمایا وہ تو بہت گرم ہے.آپ سنا کا استعمال کیا کریں ۔ اس کے بعد میں سناکااستعمال کرنے لگی کیونکہ انہوں نے فرمایا اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی ہوتی تو وہ سنا تھی۔( ابنِ ماجہ )
حضرت عبداللہ بن ام حزامؓ  روایت فرماتے ہین۔ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا۔ وہ فرماتے تھے  تمہارے لیئے سنا اور سنوت موجود ہیں ان مین ہر بیماری سے شفا ہے سوا ئے سام کے۔ میں نے پوچھا حضورؐ سام کیا ہے فرمایا موت۔ ( ابنِ ماجہ، الحاکم،، ابنِ عساکر)
  ابو ایوب انصاریؓ  روایت فرماتے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرما یا سنا اور سنوت میں ہر بیماری   سے شفا ہے(ابنِعساکر)
خواص
رنگ۔ زردی مائل سبز، پھول زرد
ذائقہ ۔ تلخ
مزاج ۔ پہلے درجے میں گرم خشک
افعال و استعمال ۔۔  ، ذہبیؒ کی تحقیقات کے مطابق سنا ان ادویات مین سے ہے جن کے بے شمار فوائد ہین۔ اطبائ نے جہاں  سمجھ نہ آئی وہاں سنا کا استعمال کیا۔ ان کے خیال میں سنا کے استعمال سے فاسد اور غلیظ مادے  جسم سے خارج ہوجاتے ہیں اور جسم تندرست ہونا شروع  ہوجاتا ہے۔۔  ، ابنِ سینا نے اسے امراضِ قلب میں کام آنے والی ادویات میں بہت اہم قرار دیا ہے۔ یہ وسوسوں کو دور کرتی ہے اور جوڑوں کے درد کیلئے بہت مفید ہے۔
۔  ۔ الرازی کے مطابق سنا کا جوشاندہ  سفوف سے بہتر ہے ۔ اگر جوشاندہ بناتے وقت اس مین شاہترہ، منقٰی اور بنفشہ شامل کرلیا جائے اور مٹھاس کیلئے چینی ڈال لی  جائے تو اس سے فوائد مین کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے
  ۔ ادویہ مسہلہ میں سنا کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ یہ سوداوی، صفراوی اور بلغمی مادے جسم سے خارج کر دیتی ہے۔ دماغی نالیوں میں اٹکی ہوئی رطوبتیں خارج ہوجاتیں ہیں اور درد شقیقہ کی تکلیف دور ہو جاتی ہے۔
  ۔ عرق ا نسائ گٹھیا اور پرانے سر درد میں مفید ہے ۔   ۔ دل کے فعل کو تقویت دیتی ہے۔
  ۔ دماغ سے وہم اور وسواس کو دور کرتی ہے۔
  ۔ خون صاف کرتی ہے اورپیٹ کے کیڑے مار دیتی ہے۔
۔ سنا کو مفرد استعمال کرنا مناسب نہیں اس کے جوشاندہ میں گلاب کے پھول اور روغنِ بادام ملا لینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
  ۔ طب جدید میں قبض کے علاج کیلئے اب تک تقریباً پانچ ہزار دوائیں مستعمل رہی ہیں ۔ آج سے پچاس سال پہلے کی ادویہ کی فہرست بھی سینکڑوں میں تھی۔ مگر آج کے دوا فروش کے پاس صرف تین ایسی ادویہ ہیں جو اس مقصد کیلئے کام کرتی ہیں جن میں سے ایک سنا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک ہزار سالوں پر محیط  مشاہدات کے بعد  سنا وہ  منفرد دوائی ہے جسکی آج بھی وہی اہمیت اور مقبولیت ہے جو ہزارں سال پہلے تھی۔
۔ جلدی امراض کیلئے سنا بہت لاجواب دوا ہے۔ اسے مہندی اور کلونجی کے ساتھ ملا کر اگر سرکہ میں حل کرکے استعمال کیا جائے تو یہ پھپھوندی سے پیدا ہونے والی تمام بیماریوں اورخاص طور پر ان حالتوں میں جب زخمون پر تکلیف دہ چھلکے آئے ہوں  ۔ میں کمال کی دوائی ہے۔
۔  ہاضمہ کی خرابی کی وجہ سے جب آکسلیٹ اور یوریٹ زیادہ مقدار مین پیدا ہو رہے ہوں تو سنا کا استعمال ان کے اخراج کا باعث ہوتا ہے۔ پیشاب میں آکسلیٹ آنا آئندہ پتھریوں کے پیدا ہونے کا پیش خیمہ ہونے کے ساتھ ساتھ  جلن اور ذہنی پریشانی کا باعث ہوتے ہیں، کیونکہ یوریٹ اور آکسلیٹ پیشاب میں حل نہیں ہو تے اور مریض کو سفید رطوبت کی صورت میں علیحدہ نظر آتے ہین جسے جاہل معالج جریان قرار دیتے ہین، ایسے مریضون کیلئے سنا مکی کا ملٹھی اور سونف کے ساتھ سفوف  بہت فائدہ مند ہے۔
سنا مکی کا مسلسل استعمال گردوں  پتہ  اور مثانے سے پتھری کوحل کرکے نکالنے مین بہت شہرت رکھتا ہے۔
قبض، پیٹ ، دانت اور گلے کے امراض کیلئے لاجواب نسخہ
سناکے پتے 100گرام،  گندھک 50 گرام ،   ملٹھی 100گرام  ،  سونف 50گرام  ،   چینی 300گرام۔کو ملا کر پیس کر ایک ٹی اسپون روزانہ صبح شام استعمال کریں
آپ نبیﷺ نے فرمایا کہ اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی ہو تو وہ سنا تھی اور سناء موت سے شفاء ہے ۔ ‘‘
سناء کا مزاج گرم تر ہے ۔ لیکن اسے بیان نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس میں ہر مرض کی شفاء ہے ۔ ایک دوسری حدیث میں روایت ہے کہ
’’اگر مردے کا علاج ہوتا تو سناء مکی سے ہوتا‘‘
یہ ایک حقیقت ہے کہ اطباء کرام نے یہاں بھی بات سمجھ میں نہ آئی وہاں سناء کا استعمال کیا ۔ سناء چاروں انسانی زہروں کا تریاق ہے ۔ آپ اس کو اربعہ عناصر کے تحت اسلامی تبرک جان کر ہر نسخہ ملین و مسہل میں شامل کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ کیونکہ فرمانِ رسول ﷺ کے مطابق سناء ان ادویہ میں سے ہے جن کے فائدے لا انتہا ہیں۔ لیکن علاج کرنے والے کا فرض ہے کہ وہ خود لالچ سے پاک رہے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں اپنے آپ کو مشغول رکھے اور اپنے مریضوں کو بھی اس کی ہدایت کرے ۔ کیونکہ سچی توبہ کرکے اسلام کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے میں شفاء یقینی ہے ۔ حکماء کے نزدیک سناء کے سفوف سے اس کا جوشاندہ بنانا بہتر ہے ۔
لا علاج ریح اور سوداوی امراض کا علاج :
: سناء مکی ، تخم بادیان ، پودینہ خشک ہر ایک تولہ ، ایک کلو پانی میں ابال کر صاف کر لیں۔ پھر اس پانی میں ایک تولہ تا چار تولے باریک خوردنی نمک ڈالیں۔ طب نبوی اس میں روحانی اور جسمانی علاج ایک ساتھ کیا جاتا ہے ۔ گیارہ مرتبہ درود شریف اول آخر پڑھیں درمیان میں سورۃ فاتحہ ایک بار آیت الکرسی ایک بار سورۃ اخلاص گیارہ بار ۔ پھر اس جوشاندے پر زور سے اس طرح پھونک ماریں کہ جوشاندے والا پانی ہلتا رہے ۔ اس تیارشدہ جوشاندے کو مندرجہ ذیل حالات میں استعمال کریں۔ ریح ، سر درد، تیزابیت معدہ ، دائمی قبض ، بواسیر ، گلے کا ورم ، خشک دمہ ، رعشہ، درد گردہ ، ٹی بی ، کینسر، گویا خشکی کے تمام علامات یعنی بواسیری زہر کو قے کے ذریعے خارج کرنا شافی علاج ہے ۔
نمک سناء مکی کا کمال سمجھیں سوداء کو معدے سے صاف کرنے کیلئے اس نمک کی قے کروانا شافی علاج ہے ۔
لو بلڈ پریشر ، گنٹھیا ، اختلاف قلب ، تشنج ، کالا یرقان ، گیس کو مندرجہ بالا جوشاندے سے قے کے ذریعے خارج کرنا شافعی علاج ہے ۔
ہمہ قسم بخار کا علاج :
معالج کا اولین فرض ہے کہ گرمی کے بخار میں مریض کو ٹھنڈے پانی سے غسل کرائے اور سردی کے بخار میں گرم پانی سے غسل کرائیں۔ اس طرح سردی کی کپکپی بھی رفع ہو جاتی ہے ۔ جب بخار کی تیزی کم ہو جائے تو درجہ بالا جوشاندہ پلا دیں۔ اس سے قے آ جائے گی ۔ جس سے عفونت معدہ صاف ہونے پر بخاسر کی شدت ٹوٹ جائے گی ۔ معدے کی اصلاح ہونے پر ہر خوراک جزو بدن ہو گی ۔
: گودہ املتاس ایک تولہ ۔ سونف ایک تولہ ۔ سناء مکی آدھا تولہ ۔ کا جوشاندہ بنا کر دیسی گھی میں تڑکا لگائیں۔ شہد ملا کر پلانا مجرب علاج ہے ۔ کہیں ورم نہ رہے گا۔ گردے زندہ ہو جائیں گے ۔ اعصابی دواء و غذا دیں ۔ جس سے پیشاب کھل کر آئیگا۔ تمام بدن سے ریح تیزابیت مکمل طور پر صاف ہو جائیگی۔ تک بازی نہیں حقیقت پر مبنی ہے۔
۔ سنا مکی  مصفیٰ خون، قتل دیدان، مسہل بلغم، اخلاط فاسدہ کو خارج کرنے کیلئے بہترین مسہل ہے۔ عرق النسائ، نوبتی بخاروں، کمر درد اور ضیق النفس میں اس کا استعمال اکسیر ہے۔ کرم شکم کو ہلاک کرکے خارج کرتی ہے سادہ قولنج کو کھولتی ہے، دماغ کا تنقیہ کرتی ہے۔قبض ایک ایسا مرض ہے جس سے کئی امراض پیدا ہوتے ہیں۔ اگر اجابت بوقت معمول نہ آئے یعنی کبھی دوسرے، تیسرے روز آئے یااوقات میں تبدیلی نہ ہو لیکن مقدار میں کم آئے گویا اجابت با فراغت نہ ہو تو ان دونوں صورتوں میں قبض ہی کہا جائےگا۔ آج کل بے شمار لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں مگر لا پرواہی کرتے ہیں اسی وجہ سے انہیں طرح طرح کی بیماریاں چمٹی رہتی ہیں کیوں کہ قبض بقول اطباّءفی الواقع ام الامراض یعنی بیماریوں کی ماں ہے۔ اس کی وجہ سے درد سر، نزلہ، زکام، نظر کی کمزوری، دل کی گھبراہٹ، بے چینی،بھوک کی کمی اور بواسیر جیسے امراض پیدا ہوتے ہیں۔ اس لیے ہم پر لازم ہے کہ اس مرض کو معمولی نہ سمجھتے ہوئے اس کا علاج کریں۔۔چائے کا زیادہ استعما ل ، سگریٹ نوشی، دماغی محنت کی زیادتی، دودھ گھی کا استعمال نہ کرنے کی وجہ سے انتڑیاں خشک ہو کر قبض کا باعث بنتی ہیں ۔ جوانی عود کر آئے، قبل از وقت پڑی جھریاں مٹ جائیں ۔سنا کی پتیاں چن لیں اس میں پھلی یا اس کی ڈنڈیاں اور تنکے نہ آنے دیں اور ان کو حسب ضرورت لے کر چار گنا پانی ڈال کر ہلکی آگ پر پکائیں کہ پانی اس میںجذب ہو جائے۔ اس وقت نکال کر گھوٹنا شروع کر دیں اور گولیوں کے قوام پر آنے کے بعد دو، دو رتی کی گولیاں بنا لیں ۔ایک ایک گولی صبح و شام کسی بھی چیز سے لیں، اس سے قبل از وقت پڑی ہوئی جھریاں مٹ جاتی ہیں اور قبل از وقت آیا ہو بڑھاپا دور ہو کر جوانی عود کر آتی ہے۔  پیٹ کے تمام امراض، ہر قسم کانزلہ، قبض، بدن کا ٹوٹتے رہنا، قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے ۔
بے وقت چہرے پر جھریاں آگر پڑ جاۓ تو   ختم کرنے کے لیے  سنا کی پتیوں کا سفوف، گلاب کے پھول کی پتیوں کا سفوف، شہد خالص ہم وزن، تمام ادویات کو خوب کھرل کرکے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنا لیں اور اللہ کا نام لے کر صبح و شام ایک ایک گولی تازہ پانی سے لیں اور ہر ماہ بائیس دن استعمال کرنے کے بعد۔روز ناغہ کریں، پیٹ کی تمام بیماریوں کیلئے اکسیر ہے۔ ہر قسم کا نزلہ، بھوک نہ لگنا، قبض، بالوں کا قبل از وقت سفید ہونا، بدن کا ٹوٹتے رہنا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے مفید ہے (مایوسی، ٹینشن، بلڈپریشر Low اور High دونوں کیلئے فائدہ رساں، غصہ کی زیادتی کو کم کرنے کیلئے اور برے خوابات سے محفوظ رہنے کیلئے، جریان و احتلام، لیکوریا میں بھی اکسیر ہے) ( خمیرہ قبض کشا  گل سرخ ایک پاو، سناایک پاو، ایک سیر پانی میں رات کو بھگودیں صبح کو جوش دیں، ڈیڑھ پاو پانی رہنے پر اتار لیں اور ڈیڑھ سیر مصری شامل کرکے خمیرہ تیار کر لیں۔ ایک تولہ رات کو قبض کشائی کیلئے استعمال کریں، اکسیر ہے۔
صرف پختہ یقین کرنیوالے اور موقع فراہم کرنے والے صابر مسلمان ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ طب نبوی کو اجاگر کرنا اس سے فائدہ اٹھانا اس پر تحریر و تحقیق کرنا ہر مسلمان کا فرض میں بھی ہے ۔ دعا ہے اللہ کریم ان بزرگان دین پر اپنی رحمتیں نازل کرے جنہوں نے ایمان اور شفاء کا راستہ دکھایا
جنہیں دست آتے ہوں وہ نہیں لے سکتے؟
عبداللہ بن ام حزام ﷺجنہوں نے تحویل قبلہ والی نماز میں شرکت کی وہ کہتے ہیں ’’ میں نے رسول اللہﷺ کو کہتے سنا کہ بس سناء اور سنوت(زیرہ) کو استعمال کیا کرو۔ اس لیے کہ ان دونوں میں بجز سام کے ہر بیماری کے لیے شفاء ہے۔ پوچھا گیا کہ رسول اللہ ﷺ سام کیا ہے ۔آپﷺ نے فرمایا موت‘‘۔
سنا مکی پاکستان میں ہر عام پنسار سٹور پر مل جاتی ہے،ہربل ادویہ ساز ادارے اس کو مختلف ادویات میں استعمال بھی کرتے ہیں۔ سناء حجاز میں پیدا ہونے والی ایکبوٹی ہے اور ان میں سب سے عمدہ مکی ہوتی ہے ،طب میں اسکو سنامکی کہا جاتا ہے جوعمدہ ترین دوا ثابت ہوتی ہے۔اسکے بے شمار فوائد ہیں ،یہ صفراء اور سوداء دونوں ہی کے لیے موثر ہے۔ قلب کو مضبوط کرتی ، بدن کی تھکاوٹ دور اور عضلات کو چست بنادیتی ہے۔ بالوں کو گرنے سے بچاتی ہے ۔ اس کا جوشاندہ اس کے سفوف سے زیادہ نافع ہے ۔ بعض اطباء نے لکھا ہے کہ یہ طب نبوی کی روح سے زیادہ درست اور عمدہ معنی معلوم ہوتا ہے کہ سنا کو اس شہد میں ملا لیا جائے جس میں گھی شامل ہو یعنی سنا کو گھی میں مدبر کرلیا جائے پھر اسے چاٹا جائے اس لیے کہ دوا مفرد کی مفرد ہی اور سنا کی گھی کے ساتھ مدبر ہو کر اصلاح بھی ہونے سے یہ دستوں میں اور بھی مدد ملے گی.
سنا مکی ایک حیرت انگیز جڑی بوٹی
سنا مکی کے بارے میں جان کر حیران رہ جائیں گے

Recommended